اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے انکشاف کیا ہے کہ پاناما کیس میں زبان بندی کیلئے حکومت کی طرف سے عمران خان کو 10 ارب روپے کی پیشکش کے وہ عینی گواہ ہیں مگر عمران خان کو دولت سے خریدا نہیں جاسکتا ، پاناما کیس میں اصل ملزم نوازشریف ہیں جو جے آئی ٹی میں جلد مجرم ثابت ہونیوالے ہیں ان کیلئے پیغام ہے کہ وہ مستعفی ہوجائیں‘ 2018ء کا وزیراعظم عمران خان ہی ہے۔
پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) انکا راستہ نہیں روک سکتے‘ دوسری جماعتوں سے تحریک انصاف میں آنے والے اسٹیبلشمنٹ نہیں اپنی مرضی سے آرہے ہیں۔ پاناما کیس کے حتمی فیصلے کے بعد بہت سے لیگی اراکین پارلیمنٹ تحریک انصاف میں شامل ہونگے۔آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میری عمران خان سے دوستی 1982ءسے ہے۔ میں اس وقت لندن کے بنک میں کام کر رہا تھا اور عمران خان کرکٹ ٹیم کے کپتان مقرر ہوئے تھے۔ وہ سسیکس کاؤنٹی کی جانب سے کھیلتے تھے، میں نے ہی عمران خان کا لندن میں اکاؤنٹ کھولا تھا۔ پھر ان سے دوستی ہوگئی جو آج تک ہے۔ عمران خان نے کرکٹ سے کمایا تمام پیسہ قانونی طریقے سے پاکستان بھجوایا، میں پہلے تحریک استقلال میں تھا، تحریک انصاف بنی تو اس میں شامل ہوگیا اور تحریک انصاف کے بانی اراکین میں سے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کنجوس نہیں، سادگی پسند انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں جمہوریت ہے تو پارٹی اجلاسوں میں عمران خان خود پر تنقید سنتے ہیں۔ بعض اوقات تو بہت سخت تنقید ہوتی ہے اور اسکے گواہ چوہدری سرور اور دیگر رہنماء بھی ہیں۔ نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کیس میں نوازشریف اصل ملزم ہے حسن اور حسین نواز نہیں اور نواز شریف جلد مجرم ثابت ہونگے۔ اسلئے میرا نوازشریف کیلئے پیغام ہے کہ وہ استعفیٰ دیدیں‘
مستعفی نہ ہوئے تو عید کے بعدجے آئی ٹی رپورٹ پر انہیں جانا ہوگا۔ حسین اور حسن نواز جے آئی ٹی میں پیش ہو کر کوئی احسان نہیں کر رہے۔ وہ اس کیس میں ملوث ہیں تو انکا احتساب تو ہونا چاہئے۔