سینٹ پیٹرزبرگ /اسلام آباد (آئی این پی )وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضی خان جتوئی نے کہا ہے کہ پاکستان روس کے ساتھ سرمایہ کاری اور تعاون کے نئے افق کھولنا چاہتا ہے،روس پاکستان کی سرمایا کار دوست پالیسیوں بالخصوص بڑی صنعتوں اور کار سازی میں پیشرفت سے استفادہ کرے۔ وہ ہفتہ کو سینٹ پیٹرزبرگ روس میں روسی وزیر برائے صنعت و تجارت ڈینس منتروو سے ملاقات میں گفتگو کررہے تھے۔
ملاقات کا مقصد دو طرفہ تعاون خصوصا صنعتی تعاون کو فروغ دینا تھا۔ وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضیٰ جتوئی حالیہ دنوں روس کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں وہ روسی وزراء سے ملاقات کے علاوہ سینٹ پیٹرسبرگ عالمی اقتصادی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ملاقات میں وفاقی وزیر نے روسی وزیر صنعت کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ ملاقات میں وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب کے دورہ ہائے روس سے متعلق بات چیت بھی ہوئی۔ روسی وزیر صنعت نے پاکستان کو سخوئی سپر جیٹ پرجیکٹ میں سرمایا کاری اور فروخت کی پیشکش کی۔ روسی حکام نے وفاقی وزیر کو شمال جنوب پائپ لائن منصوبے ، اس کے ممکنہ معاشی ثمرات اور پاکستان کیلئے سرمایا کاری کے امکانات سمیت درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا۔ وفاقی وزیر نے وعدہ کیا کہ وہ وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل تک روسی پیغام پہنچائیں گے۔ وفاقی وزیر نے پاک چین اقتصادی راہداری، سیاسی و معاشی استحکام، موجودہ حکومتی معاشی پالیسیوں اور بالخصوص آٹو پالیسی سے متعلق روسی حکام کو مطلع کیا جس میں انہوں نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر سینٹ پیٹرسبرگ کے علاوہ ماسکو کا بھی دورہ کریں گے جہاں وہ اہم حکومتی اہلکاروں اور وزراء سے ملاقاتیں کریں گے۔ ملاقات میں وفاقی وزیر کی معاونت سینٹ پیٹرسبرگ میں مقیم پاکستان کے اعزازی کونسل جنرل رؤف رند اور سینئر پاکستانی سفارتی اہلکار عطاء المنیم شاہد نے کی۔واضح رہے کہ سخوئی سپر جیٹ ایئربس اور بوئنگ کی طرز کا سوار بردار جہاز کا منصوبہ ہے جو آئندہ دو سال میں مکمل ہو گا۔