جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

لاڑکانہ میں انتہائی افسوسناک صورتحال،30افرادہلاک،ہسپتالوں میں مریضوں کی آکسیجن بندکردی گئی

datetime 29  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(مانیٹرنگ ڈیسک) پیپلزپارٹی کے گڑھ اورپاکستانی حکمرانوں کے بڑے مرکزلاڑکانہ میں پیرامیڈکل سٹاف کی تین ر وزہ ہڑتال کے باعث چانڈکامیڈیکل کالج ہسپتال اوردیگرمراکزصحت میں آکسیجن کی بندش کے باعث30سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ۔۔نجی ٹی وی کے مطابق لاڑکانہ کے چانڈکامیڈیکل کالج ہسپتال کے ایم ایس نے سیشن جج لاڑکانہ کوایک خط لکھاہے جس میں انہوں نے بتایاکہ ہسپتالوں میں ڈاکٹرزکی

طرف سے جاری کردہ ہدایات پرعمل کرنے کے بجائے پیرامیڈیل سٹاف کی طرف سے آکسیجن سیلنڈرز کی چابیاں ہٹانے اورمیڈیکل سٹور سے دوائیں غائب ہوجانے کی وجہ سے ہسپتال میں زیادہ تر مریضوں جان کی بازی ہارگئے ہیں ۔ایم ایس ڈاکٹرعنایت کندھرونے اپنے خط میں مزید بتایاہے کہ ہسپتال میں کئی مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے اوران کوآکسیجن بروقت نہ مل سکی توان کی حالت مزید تشویش ناک ہوجائے گی اوراموات بڑھنے کاخطرہ ہے ۔ ڈاکٹرعنایت کندھرونے بتایاکہ پیرامیڈیکل سٹاف کی ہڑتال کے دوران اس ہڑتال کے کچھ شرکانے چانڈکامیڈیکل کالج ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی اور قیمتی مشینوں کو نقصان پہنچایااور بجلی کے کنکشن بھی کاٹ دیئے،جبکہ یہ افراداپنی ڈیوٹی پر مامور افراد سے آکسیجن سلینڈرز اور چابیاں بھی چھین کر لے گئےجس کی وجہ سے 30سے زائد افراد کی موت واقع ہوئی ۔انہوں نے بتایاکہ یہ افراد شاہی خان جنگرانی کے ہمراہ ہسپتال میں داخل ہوئے ان افراد میں ذوالفقار سہیتو، خالد جتوئی، اعجاز چانڈیو، فضل محمد میمن، اللہ نواز منگن، مظہر علی چانڈیو اور قمر الدین شیخ بھی شامل تھے اوران کی وجہ سے یہ اموات ہوئیں ۔ڈاکٹرعنایت کندھرونے بتایاکہ پیرامیڈیکل سٹاف کی ہڑتال کاکوئی جوازنہیں لیکن یہ ہڑتال کرنے کافیصلہ 16مئی کوکیاگیا۔انہوں نے کہاکہ ایسی ہڑتال پہلی مرتبہ ہوئی ہے کیونکہ مطالبات کےلئے پہلے جزوی ہڑتال کی جاتی ہے

لیکن ہڑتالی افراد نے بعض سٹاف کوزبردستی اپنے ساتھ ملایاجس سے یہ صورتحال پیداہوئی ۔ایم ایس نے اس ہڑتال میں شریک افراد کوجاری کئے گئے شوکازنوٹسزکی کاپیاں بھی خط کے ساتھ لف کی ہیں جبکہ ان ہڑتالی افراد کےخلاف کارروائی کےلئےسیشن جج کولکھے گئے خط کی ایک کاپی علاقہ کے جوڈیشل مجسٹریٹ کوبھی بھیجی ہے ۔ڈاکٹرعنایت کندھرونے اپنے خط میں سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کابھی حوالہ دیاجس کے تحت ڈاکٹرزاورپیرامیڈیکل سٹاف ہڑتال نہیں کرسکتے ہیں کیونکہ مریضوں کی جان بچانااولین فرض ہے ۔واضح رہےکہ 16مئی کوہڑتال کااعلان کیاگیاتھا

اورحکومت سے مطالبہ کیاگیاتھاکہ چانڈکامیڈیکل کالج ہسپتال میں گریڈ20کاایم ایس تعینات کیاجائے تاکہ مختلف امورکی منظوری موقع پرہی مل سکے اورسندھ حکومت پردارومدادکم ہو۔ڈاکٹرعنایت کندھرونے خط میں بھی لکھاہے کہ ہڑتال کی وجہ سے عوام کوشدیدپریشانی کاسامناجبکہ ہزاروں مریضوں کی زندگیوں کوشدیدخطرات لاحق ہیں اس لئے ہڑتال کے خاتمہ کےلئے عدالت اپناکرداراداکرے ۔دوسری طرف پیرامیڈیکل سٹاف نے ایم ایس کے الزامات مستردکردیئے ہیں ۔

 

موضوعات:



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…