اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکمرانوں کو خریدا جاتا ہے اور وہ ایسے قرضے لیتے ہیں جن کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا، نواز شریف بھولے نہیں بلکہ پاکستان کے خلاف ہونیوالی بین الاقوامی سازش کا حصہ۔ سابق بیوروکریٹ و تجزیہ نگار اوریا مقبول جان کا نجی ٹی وی پروگرام میں انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق بیوروکریٹ
و تجزیہ نگار اوریا مقبول جان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اتنے بھولے بھالے نہیں ہیں،جوبندہ 40سال سے کاروبارکررہاہو۔جس کوپتاہوکہ چینی کی بوری کاریٹ کیاہے ۔مارکیٹ میں 50روپے کلوچینی کو120کی کیسے بیچناہے،جس بندے کویہ پتاہوکہ سریاکیسے بنتاہے اور مارکیٹ میں سریے کی قیمت زیادہ کیسے ہوجاتی ہے؟وہ بندہ اتنابھولابھالانہیں ہوسکتاکہ اس ملک کوقرضے میں ڈبوکرچلاجائے۔لیکن یہ بین الاقوامی سازش کاحصہ ہے۔ اپنی بات کے ثبوت کے طور پر اوریا مقبول جان نے توجیہہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ 1947میں برصغیرپاک وہندایک ملک تھا،انگریزمیرے باپ کارشتے دارنہیں تھاکہ وہ ہم پرقرضہ لے کرخرچے کرتا۔انگریزکے دورمیں ملک پرایک روپے قرضہ نہیں تھا۔یہاں پریونیورسٹیاں ،ریلوے سسٹم ،زرعی نظام ،ہسپتال،سڑکیں ،ڈاک سسٹم بنائے گئے۔50ہزارپاؤنڈلیوی کی مدمیں انگلینڈ بھی جاتاتھا۔لیکن آج اس ملک کے ہربچہ مقروض بنادیاگیا ہےجوکہ بین الاقوامی سازش ہے ۔اوریا مقبول جان نے ایک غیر ملکی مصنف جان پرکن کی کتاب’’کنفیشن آف این اکنامک ہٹ مین‘‘کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جان برکٹ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے حکمرانوں کو خریدا جاتا ہے اور وہ ایسے قرضے لیتے ہیں جن کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔