عمران خان کواپنے الفاظ پر کنٹرول نہیں، ساتھ رہنا میری مجبوری۔۔شیخ رشید کے بیان نے ہلچل مچا دی

11  مارچ‬‮  2017

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ آصف زرداری کے کندھے مضبوط نہیں ، سرخ قالین نواز شریف کا نہیں رہا، فضل الرحمان کا سیاسی خون او پازیٹیو ہے جبکہ عمران خان کو اپنے الفاظ پر کنٹرول نہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے سابق صدر آصف علی زرداری بارے اپنا سیاسی تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ

آصف زرداری کے کندھے اب اتنے مضبوط نہیں رہے ہیں وہ جو لڑائی لڑ رہے ہیں اسے چھوڑ دیں۔ پانامہ کیس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی سرخ قالین اب ان کی نہیں رہی بہت جلد ان سے چھن جائے گی۔ قومی اسمبلی دنگل بن چکی ۔ ن لیگ کی سینٹ میں مارچ کے مہینے میں برتری ہو جائے گی ۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جو لوگ مشرف دور میں وزارتوں کے مزے لیتے رہے وہ اب نواز شریف کے ساتھ ہیں۔ریلو کٹے اور پھٹیچر قسم کے لوگ نواز شریف کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کے فیصلے میں ن اور قانون دونوں میں سے کسی ایک کی جیت ہوگی۔ڈان لیکس سکینڈل پر انہوں نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ ابھی ختم نہیں ہوا فوج اور ن لیگ میں ایک بار پھر حالات کشیدہ ہیں۔ شیخ رشید نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے حوالے سےکہا کہ فضل الرحمان کا سیاسی خون او پازیٹیو ہے ہر حکومت کو لگ جاتا ہے۔ ’’گو نواز گو‘‘ قومی نعرہ بن چکا ۔لوٹی ہوئی رقم بیرون ملک سے واپس لانے کے حوالے سے سوئس حکام سے معاہدوں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔عمران خان کے ساتھ رہنا میری مجبوری ہے میںاپنی دوستی کی وجہ سے عمران خان کے ساتھ ہوں۔ عمران خان کو اپنے الفاظ پر کنٹرول نہیں ہے وہ الفاظ کا کھیل نہیں جانتے۔ اپنے حوالے سے بات کرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ نے کہا کہ موت میری محبوبہ ہے مجھے کسی سے خوف نہیں ہے۔ قذافی سٹیڈیم شیخ رشید زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا جنہیں سن کر میں خوشی سے جھوم اٹھاتھا۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…