لاہور(آئی این پی) وزیر اعلی شہبا زشر یف نے لاہور میں خود کش حملہ آور کے سہولت کار انوار الحق کی گر فتاری کی بعد اعتراف بیان میڈیا کے سامنے جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں خودکش بمبار افغانستان سے آیا‘باجوڑ ایجنسی سے سہولت کاراس کو لایا‘فوجی عدالتوں کے قیام سے دہشتگردوں میں خوف پھیلا،توسیع دینے کی مکمل حمایت کریں گے‘پنجاب سے سلیپر سیلز کا خاتمہ کیا جارہا ہے ‘میں یہ نہیں کہتا کہ مکمل طور
پر ختم کردیا ہے لیکن کافی حد تک ان کو کیفر کردار تک پہنچا چکے ہیں‘فوجی عدالتوں کے قیام سے دہشتگردوں میں خوف کی فضاپیدا ہوئی ہے،جو بھی دہشتگرد ملے گا قانون کے مطابق سزائے موت ملے گی،ہم فوجی عدالتوں میں توسیع کی مکمل حمایت کرتے ہیں‘ن لیگ کی حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی حمایت کرے گی، فوجی عدالتیں بالکل قائم ہونی چاہیے‘ افغانستان سے دہشتگردی ہورہی ہے،وزیراعظم افغان حکومت کیساتھ یہ معاملہ اٹھارہے ہیں،افغانستان کی طرف سے دہشت گردی کا ہونا بہت سنجیدہ معاملہ ہے، دہشت گردوں کواب مقامی ہینڈلرنہیں مل رہے،اس مرتبہ باجوڑسے لیکرآئے۔ لاہور میں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خان کے ہمراہ ہنگامی پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں میں ملوث ملزموں کی نشاندہی ہوگئی ہیلاہور بم دھماکے میں پیش رفت کرنے پر آئی جی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں‘ خود کش بمبار کا تعلق افغانستان سے تھاوہیں اس کی منصوبہ بندی کی گئی ہے میں یقین دلاتا ہوں شہداکے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے،شہداکا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ خود کش بمبار کو لانے والے کا تعلق باجوڑ ایجنسی سے ہے حملہ آور خودکش جیکٹ بھی ساتھ لایا تھا لاہورخود کش دھماکے کا سہولت کار انوار الحق گرفتار کر لیا گیا‘ دہشتگرد نیٹ ورک افغانستان میں بیٹھ کرپاکستان میں کارروائیاں کرتاہے،گروہ کا مرکز افغانستان ہے، دہشت گردی کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔
انہوں نے کہا ہے کہ کے پی میں دہشت گردی پرمجھے اتنا ہی صدمہ ہوا جتنا لاہور واقعے پرہوا، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ لڑیں گے،سیاسی جماعت کے رہنما نے پنجاب حکومت اور پولیس پر تنقید کی،ایک سیاسی جماعت کے رہنما کا بیان پڑھ کر بہت دکھ ہوا،انہوں نے فراموش کر دیا کہ دہشت گردی پورے پاکستان کا مسئلہ ہے،میں یقین دلاتا ہوں دہشتگردوں کو چن چن کر ماریں گے’ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 13 فروری کوہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے،شہدا کے ورثا کو جذبہ حب الوطنی سے مامور دیکھا، دہشت گرد حملے میں ڈی آئی جی، ایس ایس پی اور پولیس کے سپاہی شہید ہوئے، کیپٹن احمد مبین اور زاہد گوندل ہماری ٹیم کے رکن تھے۔دہشتگردی کے واقعات پر میری آنکھیں نم ہیں،میں نے شہدا کے گھروں میں جا کر لواحقین سے تعزیت کی ہے،مجھے ایک شہید کے بچے نے کہا کہ میں بڑا ہوکر دہشتگردوں کا مقابلہ کروں گا تومجھے یقین ہوگیا پاکستان کو نقصان پہنچانے کی کوئی نہیں سوچ سکتا۔شہید اہلکاروں کے ورثاکیلئے مشاورت کے ساتھ بڑے پیکج کا اعلان کریں گے،ان کے بچوں کو ماہانہ وظیفے کے ساتھ ساتھ تعلیم کا خرچ برداشت کریں گے بیوہ کو گھر بھی دیں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے ساتھ ہر حوالے سے اشتراک ہے تمام حساس اداروں سے بھی تعاون ہے سی ٹی ڈی نے سینکڑوں دہشتگردوں کو پکڑا ہے ان کو ہلاک کیا گیا ہے‘صوبے بھر میں سیکیورٹی کے پیش نظر سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جارہے ہیں،دہشتگردی قومی مسئلہ ہے اور ہم اس کے خلاف مل کر لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت پڑی تو صوبے میں رینجرز بھی تعینات کریں گے اس وقت ایم آئی اور آئی ایس آئی کے ساتھ مل کر سی ٹی ڈی آپریشنز کررہی ہے سیاسی دکان نہیں چمکا ؤں گامجھے چاروں کے عوام یکساں دکھ ہے،تمام افراد ہمارے ہی ہیں’ اسی کی دہائی میں کیمونزم کے خلاف فرنٹ مین کا کردار کرنے والوں نے نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ سلیپر سیلز کا خاتمہ کیا جارہا ہے ،میں یہ نہیں کہتا کہ مکمل طور پر ختم کردیا ہے لیکن کافی حد تک ان کو کیفر کردار تک پہنچا چکے ہیں،فوجی عدالتوں کے قیام سے دہشتگردوں میں خوف کی فضاپیدا ہوئی ہے،جو بھی دہشتگرد ملے گا قانون کے مطابق سزائے موت ملے گی،ہم فوجی عدالتوں میں توسیع کی مکمل حمایت کرتے ہیں،ن لیگ کی حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کی حمایت کرے گی، فوجی عدالتیں بالکل قائم ہونی چاہیے۔ا
نہوں نے کہا ہے کہ افغانستان سے دہشتگردی ہورہی ہے،وزیراعظم افغان حکومت کیساتھ یہ معاملہ اٹھارہے ہیں،افغانستان کی طرف سے دہشت گردی کا ہونا بہت سنجیدہ معاملہ ہے، دہشت گردوں کواب مقامی ہینڈلرنہیں مل رہے،اس مرتبہ باجوڑسے لیکرآئے۔پریس کانفرنس سے قبل دھماکوں کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی گئی، لاہوردھماکے کے سہولت کارکا اعترافی بیان جاری کردیا گیا۔