اسلام آباد(آئی این پی )وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے انکشاف کیا کہ لاہور میں گزشتہ ہفتے وزیراعظم نوازشریف پر حملے کا خدشہ تھا ،بتایا گیا تھا کہ مظاہرے کی جگہ پر کوئی کاروائی ہوسکتی ہے ، خودکش بمبار سرحد پار سے آرہے ہیں اور افغانستان میں ان کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں ،ہمیں افغانستان کے ساتھ مل کر اپنی سرحد کو محفوظ بنانا ہے ۔منگل کو نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ
وزیراعظم نے پچھلے جمعہ والے دن گورنر ہاؤس پنجاب میں ایک میٹنگ میں جانا تھا مگر وہ نہیں گئے کیونکہ ایجنسیوں کی طرف سے خبردار کیا گیا تھا کہ لاہور میں کچھ دہشت گرد آئے ہوئے ہیں اورخدشہ تھاکہ خدانخواستہ کوئی سانحہ نہ ہوجائے ،گزشتہ روز بھی تقریباً6بجے کے قریب مال روڈ آنا تھا مگر سیکیورٹی خدشات کے باعث نہیں آئے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ حملہ آور نے ڈی آئی جی مبین کے بالکل قریب پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گردوں کا ٹارگٹ پولیس تھی ۔وزیردفاع نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے اندر سے نہیں بلکہ سرحد پار سے آرہے ہیں اور افغانستان میں ان کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں ، اب پاکستان سے افغان مہاجرین کو اپنے وطن واپس جانا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان کے ساتھ سرحد کو محفوظ بنانا ہے تاکہ دہشت گردوں کی آزادانہ نقل وحرکت رک سکے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گرد پاکستان کے اندر سے نہیں بلکہ سرحد پار سے آرہے ہیں اور افغانستان میں ان کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں ، اب پاکستان سے افغان مہاجرین کو اپنے وطن واپس جانا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں افغانستان کے ساتھ سرحد کو محفوظ بنانا ہے تاکہ دہشت گردوں کی آزادانہ نقل وحرکت رک سکے۔