ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سی پیک کی حفاظت کیلئے چین کی جانب سے دو خطرناک ہتھیار پاکستان کی کس ایجنسی کے حوالے کر دیئے گئے؟

datetime 25  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اورماڑہ(مانیٹرنگ ڈیسک) اقتصادی راہداری منصوبے کے سمندری راستے کی حفاظت کیلئے چین کی جانب سے فراہم کیے گئے دو بحری جہازوں کو باضابطہ طور پر میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے بیڑے کا حصہ بنادیا گیا۔اس حوالے سے جناح نیول بیس پر پی ایم ایس ایس ہنگول اور پی ایم ایس ایس باسول کی باضابطہ میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کو منتقلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا

کہ’ہمارے میری ٹائم کے شعبے نے پاک چیناقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘حکومت کی جانب سےراہداری کے سمندری راستے کے تحفظ کیلئے پاکستان نیوی اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کو تمام آپریشنل ذرائع فراہم کیے جائیں گے کیونکہ یہ نا صرف پاکستان اور چین کیلئے اہم سماجی و اقتصادی منصوبہ ہے بلکہ یہ خطے کے دیگر ممالک کیلئے بھی اہم ہے۔ملک کی سیکیورٹی فورسز خاص طور پر سمندری حدود کے تحفظ کے حوالے سے میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے اہلکاروں کی تعریف کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ‘ریاستی اداروں کو مضبوط بنانے کے حوالے سے وزیراعظم نواز شریف کا نقطہ نظر انتہائی واضح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میری ٹائم فورسز کے اہم کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے اس کو مزید مضبوط بنانے کیلئے نئے قابل اور قوی بحری جہازوں کی خریداری کیلئے 15 کروڑ ڈالر مختص کیے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…