لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)پنجاب فوڈ اتھارٹی کی ناقص اشیائے خوردونوش بنانے والوں کے خلاف کارروائی کا سلسلہ جاری ہے۔گزشتہ روزسمن آباد ٹاؤن کی ٹیم نے گلشن راوی مون مارکیٹ میں شیر پنجاب ریسٹورنٹ اور مہروز دیسی فوڈز کوصفائی کے انتہائی ناقص حالات، کھانے پینے کی اشیاء کو پاؤں کی سطح پر رکھنے، اشیاء کو ڈھانپ کر نہ رکھنے، ملازمین کی ناقص جسمانی حالت،کچن میں کھلی گندی نالیوں، گندے ٹوٹے فریزرز اور واشنگ کے لیے نامناسب انتظامات پر سربمہر کر دیا جبکہ خان ٹی سٹال کو 3ہزار روپے جرمانہ کیا۔
گلبرگ ٹاؤن کی ٹیم نے بی بی پاک دامن میں پاک سویٹس کو اشیاء پر لیبلز کی عدم موجودگی اور جگہ جگہ مکڑی کے جالے اور ناقص صفائی پر سربمہر جبکہ مین بازار بی بی پاک دامن میں شاہ جی گھی کو5ہزار روپے جرمانہ کیا۔گڑھی شاہو میں حافظ سویٹس اور حافظ ملک شاپ کوبالترتیب 6500 اور4000روپے جرمانہ عائد کیا۔
عزیز بھٹی ٹاؤن کی ٹیم نے غازی آباد میں فروزن فوڈز کو پہلے سے دی گئی ہدایات پر عمل نہ کرنے پر سربمہر کر دیا۔سلطان محمود رو ڈ پر بسم اللہ پکوان سنٹر کو ناقص صفائی پر 7ہزار روپے جرمانہ کیاگیا۔واہگہ ٹاؤن کی ٹیم نے فائن سویٹس اینڈ بیکرز کو ملازمین کی ناقص جسمانی حالت، کیچن میں چکنائی سے بھرے فرش اور صفائی کے ناقص حالات کی بنا پر 3ہزار روپے جرمانہ کیا۔
سکھ نہر میں نیو شہاب ہوٹل کو6500روپے جرمانہ،داتا گنج بخش ٹاؤن میں تگار ٹی سٹال کو صفائی کے ناقص حالات پر 2ہزار، فلیمنگ روڈ پر زاہد ملک شاپ کو 5ہزار،علامہ اقبال ٹاؤن میں علی الفضل ریسٹورنٹ کو 20ہزار،کیکس اینڈ بیکس کو 4500روپے ،نشتر ٹاؤن میں سپر فائن بیکرز کو ملازمین کی ناقص جسمانی حالت اوراشیاء کو پاؤں کی سطح پر رکھنے پر15ہزار روپے جرمانہ عائد کیااور بہتری کے لیے ایک ہفتے کی وارننگ دے دی۔
علاوہ ازیں ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل نے ہیڈ آفس میں گزشتہ دنوں پنجاب فوڈ اتھارٹی کی کارروائیوں میں سیل ہونے والے پروڈکشن یونٹس، ہوٹلوں اور بیکریوں کی اپیلوں کی سماعت کی۔ سماعت میں جہلم میں واقع سویڈش ڈیریز کو 5 لاکھ روپے جرمانہ اور 14 دن میں بہتری لانے کے احکامات جاری کرتے ہوئے عمارت کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا تاہم 14دن میں تمام قوانین پر عمل کرنے کی صورت میں ہی پروڈکشن دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
گوجرانوالہ میں واقع گورمے فوڈز کو 5 لاکھ جرمانہ ، ڈی سیلنگ اور ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز گوجرانوالہ بدر رمیز کو ہدایت جاری کیں کہ وہ ایک ہفتے بعد صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیں اور تسلی بخش حالات ہونے پر پروڈکشن کی اجازت دی جائے۔شیخوپورہ میں واقع پریمئیر انڈسٹریز(جہاں دودھ کی تیاری کے لیے دودھ کی صورت میں خام مال موجود ہی نہیں تھا اور دودھ کی تیار ی میں نباتاتی تیل کا استعمال کیا جا رہا تھا) کو ذاتی سماعت کے موقع پر 5 لاکھ روپے جرمانہ ، ڈی سیل اورمعیار کوقوانین کے مطابق بنانے کے لیے دو ماہ وقت دیا جس کے بعد معائنے کر کے پروڈکشن کی اجازت دی جائے گی۔
گوجرانوالہ میں سلمان سویٹس گوجرانوالہ کو50ہزار روپے جرمانہ اور 7 دن کی مہلت، واقع ہائی کلاس فوڈز(پراڈکشن یونٹ ) کو 200,000 روپے جرمانہ عائد کیااور 7 دن کی مہلت، لاہور میں داتا گنج بخش ٹاؤن میں واقع الفضل ملک کو 20,000 روپے جرمانہ عائد کیا اور 3 دن ،فیصل آباد میں حافظ بیکری کو20,000 روپے جرمانہ اور 3 دن، راوی ٹاؤن میں پھجا سر ی پائے کو 25,000روپے جرمانہ اور 3 دن، راولپنڈی میں اسامہ چائے کوایک ہفتے میں حالات بہتر کر کے دوبارہ حاضر ہونے کا حکم دیتے ہوئے ڈی سیل کر دیا گیا تا ہم فالتو اور مضر صحت سامان کو ضائع کرنے اور اگلی پیشی تک حالات ٹھیک نا کرنے پر دوبارہ سیل کرنے کی وارننگ دی۔ ساہیوال میں واقع ایڈمز ملک اور لاہور علامہ اقبال ٹاؤن میں واقع ڈوسے فوڈز کو ایک ہفتے کے اندر حالات مزید ٹھیک کر کے دوبارہ پیش ہونے کا حکم جاری کیا۔
دودھ بنانے والی فیکٹریوں میں دودھ کا خام مال موجود ہی نہیں کس چیز سے بنایا جا رہا ہے؟ تہلکہ خیز انکشافات
4
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں