لندن(آئی این پی)تمام کورکمانڈرز میں ایک دوسرے سے بڑھ کر صلاحتیں ہیں کسی کو بھی آرمی چیف بنایا جا سکتا ہے، آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین اورسابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ د نیا کا جھکاؤ بھارت کی طرف بڑھ رہا ہے،ا س لئے پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی پر خصوصی غور کرنا ہو گامگر ابھی تک ہمارا وزیر خارجہ بھی مقرر نہیں کیا گیا،سرتاج عزیز ذمہ داریاں نہیں نبھا سکتے ،
پاکستان کو امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے چاہئیں اور ڈونلڈ ٹرمپ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے بارے میں حقائق سے آگاہ کرنا چاہیے ، طارق فاطمی پہلے میرے ساتھ تھے اور اب نوازشریف کے ساتھ مل گئے ہیں،عمران خان کا گراف2نومبر کے بعد بہت گر گیا ہے اسے تیسری قوت کے طور پر ابھرتے ہوئے نہیں دیکھ رہا، یہ کمی مجھے ہی پوری کرنی ہوگی ،سابق امریکی صدر جارج بش میرے دوست ہیں وہ میرے خلاف کبھی سازش نہیں کر سکتے ، تمام کورکمانڈرز میں ایک دوسرے سے بڑھ کر صلاحتیں ہیں کسی کو بھی آرمی چیف بنایا جا سکتا ہے ۔وہ ہفتہ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ امریکہ کو بھارت میں زیادہ دلچسپی ہے ، افغانستان کی جنگ کے بعد خطے میں تبدیلیاں آئیں ،
دنیا کا جھکاؤ بھارت کی طرف بڑھ رہا ہے اس لئے پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی پر خصوصی غور کرنا ہو گا مگر ابھی تک وزیر خارجہ بھی مقرر نہیں کیا گیا، سرتاج عزیز ذمہ داریاں نہیں نبھا سکتے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کھٹکتا ہے ، پاکستان کو امریکہ کے ساتھ بہتر تعلقات بنانے چاہیءں ۔ سابق صدر نے کہا کہ پاک فوج میں ملکی دفاع کی پوری صلاحیت ہے ، عوام اس وقت تبدیلی کے حق میں ہیں اور نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے پریشا ن ہیں ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ ملک میں کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ہے ،
نومنتخب امریکی صدر کے متعلق سوال کے جواب میں مشرف نے کہا کہ ٹرمپ کا اتنا تجربہ نہیں وہ ابھی بہت کچھ سیکھیں گے ، ہمارے وزیراعظم میں صلاحیت ہے تو خود امریکہ جائیں اور ٹرمپ کو متاثر کرنے کی کوشش کریں ،انہیں چاہیے کہ ٹرمپ کو کشمیر کے بارے میں حقائق بتائیں ۔ انہوں نے کہا کہ طارق فاطمی پہلے میرے ساتھ تھا اور اب نوازشریف کے ساتھ ہے ۔ عمران خان سے متعلق سوال کے جواب میں سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ عمران خان خود کو سیاست کا بہت بڑا ماہر سمجھتے ہیں اور اکیلے ہی فیصلے کرتے ہیں پھر وہ کسی کی سنتے بھی نہیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کے پی کے سے دھرنے کے لئے آنے والے ہزاروں لوگوں نے شیلنگ کا سامنا کیا اور اگلے ہی دن عمران خان نے دھرنا یہ کینسل کر دیا۔پرویز مشرف نے کہا کہ میرے دور میں جب نوازشریف کو ایئرپورٹ سے واپس بھیجا گیا
تب ان کے لئے کوئی عوامی سپورٹ نہیں تھی اور نہ ہی ان کے لئے کوئی باہر نکلا تھا، پاکستان میں تبدیلی کے لئے تیسری قوت کی ضرورت ہے جو میں بنانا چاہتا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ مہاجر کمیونٹی بکھری ہوئی ہے اور ایم کیو ایم تنہا کھڑی ہے ۔سابق صدر بش سے ابھی بھی ملاقات کرتا ہوں یہ نہیں ہو سکتا کہ وہ میرے خلاف کوئی سازش کریں ، آرمی چیف کی توسیع کے معاملے پر میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتا ، صرف اتنا کہتا ہوں کہ تمام کورکمانڈرز بھی بہت اعلیٰ صلاحیتوں کے مالک ہیں ان ہی میں سے کوئی اگلا چیف ہوگا۔