اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے دوران طارق اسد کی پرویز مشرف کو کیس میں شامل کرنےکی استدعا مسترد کر دی۔طارق اسد نے درخواست جمع کروائی تھی کہ پرویزمشرف ملک کو لوٹ کر بھاگ گئے، انکو بھی کیس میں شامل کیا جائے۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے طارق اسد کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح لگتا ہےکہ آپ نواز شریف کے وکیل ہیں۔ لگتا ہےکہ آپ نہیں چاہتے کہ سپریم کورٹ کیس کا فیصلہ کرے۔اگر پرویز مشرف یا کسی اور نےکرپشن کی ہے تو عدالتیں کھلی ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے شریف خاندان کی کمپنیوں اور بیرون ملک جائیداد کے مزید شواہد جمع کرنے کے لئے پارٹی کی لندن قیادت کو متحرک کر دیا جبکہ تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم اور ان کے بچوں کی بیرون ملک جائیداد کے حوالے سے بیانات میں تضاد ہے۔ ہم پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ میں اپنا موقف درست ثابت کریں گے۔ پیر کے روز بنی گالہ میں چیئر مین عمران خان کی زیر صدارت پارٹی کی اسٹریٹجی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں عمران اسماعیل، اسد عمر، شیریں مزاری، نعیم الحق اور جہانگیر ترین سمیت دیگر سینئر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں پارٹی کی جانب سے پیر کو عدالت عظیٰ میں شریف خاندان کے خلاف جمع کرائی گئی کرپشن کی دستاویزات پر چیئر مین تحریک انصاف کو بریفنگ دی گئی اور آج سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت پر قانونی ماہرین سے کمپنیوں اور بیرون ملک جائیداد سے متعلق مزید شواہد جمع کرنے کے لئے پارٹی کی لندن قیادت کو متحرک کرنے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان ولٹ مار اور کرپشن کو چھپانے کے لئے حربے استعمال کر رہی ہے۔ پانامہ پر وزیراعظم اور ان کے بچوں کے بیانات میں تضاد موجود ہے جو جھوٹ کابڑا ثبوت ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہم کرپشن لوٹ مار سے بیرون ملک جائیداد بنانے پر شریف خاندان کے حربوں کو ناکام بنا کر سپریم کورٹ میں اس لوٹی ہوئی دولت کے بارے میں اپنا موقف درست ثابت کریں گے۔
پانامہ لیکس معاملہ ۔۔۔ پرویز مشرف کی بھی شمولیت؟ اچانک یہ کیا خبر آگئی
15
نومبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں