اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو (آج) منگل کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیرداخلہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں،وزیر داخلہ کے کہنے پر کل کنٹینر ہٹے تو آج کس نے لگوائے،حکمرانوں کے قول وفعل میں تضاد ہے،لاک ڈاؤن ہم نے نہیں بلکہ حکومت نے کیا ہوا ہے۔ بنی گالہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیرداخلہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں،وزیر داخلہ کے کہنے پر کل کنٹینر ہٹے تو آج کس نے لگوائے،حکمرانوں کے قول وفعل میں تضاد ہے،
انہوں نے وزیر داخلہ سے سوال کیا کہ کیا بنی گالہ کی سڑک اس لیے توڑ ی گئی کہ عمران خان بنی گالہ نہ جا سکیں۔آج کس کے کہنے پر سڑکوں پر مٹی پھینکی گئی۔بنی گالہ کی سڑکوں کو کس نے کاٹ دیا۔ہماری خواتین اراکین کو بنی گالہ آنے سے روکا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ گرفتار نہ کرنے اور کنٹینر ہٹانے کے عدالتی حکم پر عمل نہیں ہوا۔عدالتی فیصلے پر عملدرامد نہ ہونے پر حیرت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کہا تھا خواتین کو نہ روکا جائے۔پولیس خواتین اراکین اسمبلی کو بھی روک رہی ہے۔لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ،
خواتین اور بچوں کو تنگ کیا گیا۔پنجاب میں کل رات سے یزیدیت کا مظاہرہ پوری قوم نے دیکھا۔کل پوری قوم نے چوہدری نثار کی پریس کانفرنس سنی۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کل کہا کہ پنجاب اور پشاور کے بارڈر پر کنٹینر ہٹائے گئے مگر آج کس کے کہنے پر پشاور اور پنجاب کے بارڈر پر کنٹینرز لگائے گئے۔وزیرداخلہ کہتے کچھ اور کرتے کچھ ہیں۔ لاک ڈاؤن ہم نے نہیں بلکہ حکومت نے کیا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف (آج) منگل کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرینگے۔جج صاحب وزیر اعظم کے مشیر عرفان صدیقی کے رشتے دار ہیں۔ اگر وہ کیس سنیں گئے تو اچھا تاثر نہیں جائے گا۔انہوں نے کہا کہ میں نے شوکت صدیقی سے کیس کے شروع ہونے سے قبل درخواست کی مگر کان نہیں دھرے گئے۔انہوں نے کہا کہ 2 نومبر کوعمران خان کی قیادت میں احتجاج کیلئے نکلیں گئے۔ دیکھتے ہیں کہ ہمیں نکلنے دیا جاتا ہے یا نہیں ۔انہوں نے کارکنان سے کہا کہ وہ 2اسلام آباد پہنچیں ۔ہمیں اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا ہے۔مسلم لیگ ن کے ایم این طارق فضل چوہدری جلسہ کرتے ہیں کیا اس وقت 144 نافذ نہیں تھی۔آج عمران خان مک مکا کیلئے تیار ہو جائے تو تمام سڑکیں کھول دی جائیں گئی۔عمران خان کا گناہ ایک ہی ہے کہ اس نے کرپشن کے خلاف آواز اْٹھائی ہے۔