اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بادشاہت کو برداشت نہیں کریں گے۔ میری گاڑی سے شراب نہیں شہد کی بوتل نکلی ہے خون ٹیسٹ کرا لیں الکوحل نکلی تو گردن کاٹ دیں۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز اسلام آباد بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کے پی کے کے صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ نواز شریف کی بادشاہت کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کر سکتے اور نہ ہی ہمارے منہ ظلم کے خلاف بند ہونگے۔ اپنا حق لے کر رہیں گے اور ہم ہر قسم کے ظلم کا منہ بند کر دیں گے۔ حکومت آئین اور قانون پر عمل نہیں کر رہی۔ ملک بھر سے ہمارے کارکنوں کو گرفتار کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ نے قانون کی خلاف ورزی کر کے میرے سکیورٹی گارڈز کو گرفتار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میری گاڑی سے برآمد ہونے والا اسلحہ لائسنس یافتہ ہے اور میری گاڑی سے شراب کی کوئی بتول نہیں نکلی میں شہد کھاتا ہوں اور گاڑی میں شہد کی بوتلیں ہی نکل سکتی ہیں۔ انہوں نے اسلام آباد انتظامیہ کو چیلنج دیتے ہوئے 3نومبر کو آ جائیں میرے خون کے ٹیسٹ کرا لئے جائیں پتا چل جائے گا شراب پیتا ہوں یا نہیں۔ اگر میرے خون میں الکوحل پائی گئی تو میرا سر کاٹ دیا جائے۔ علی امین کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کو اس لئے گرفتاری نہیں دی کہ2نومبر کے دھرنے میں شرکت کرنا ضروری ہے خود کو گرفتار کرا کے ان کا جشن پورا نہیں ہونے دینا چاہتا۔ میڈیا سے گفتگو کرنے سے قبل علی امین گنڈا پور پہاڑی علاقوں سے ہوتے ہوئے بنی گالہ پہنچے۔ یاد رہے کہ اسے سے قبل صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ۔ اطلاعات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کے خلاف شراب اور ناجائز اسلحہ برآمدہونے کے بعد تھانہ بارہ کہو میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں غیر قانونی طور پر مجمع لگانے ، شراب رکھنے اور اسلحہ برآمدگی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ ایف آئی آ رمیں دفعہ 144کی خلاف ورزی کے حوالے سے دفعات بھی شامل کی گئی ہیں ۔یاد رہے گزشتہ پشاور سے بنی گالا آتے ہوئے راستے میں پولیس نے انکی گاڑی کی تلاشی لی جس پر گاڑی سے ناجائز اسلحہ اور شراب برآمد ہونے کا انکشاف کیا گیا تھا تاہم علی امین گنڈا پور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے ۔