کراچی(این این آئی)انسداددہشت گردی خصوصی عدالت میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر چھاپے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ پولیس نے مقدمے کا ضمنی چالان انسداد دہشت گردی کورٹس کے منتظم جج کے روبرو پیش کر دیا ۔کیس کی سماعت کے دوران عامر خان نے ملزموں کو پناہ دینے کا اعتراف کیا اور اسلحے کی نشاندہی بھی کی ۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر رانا خالد نے عدالت کو بتایا کہ ملزم منہاج قاضی کی گرفتاری کے بعد ضمنی چالان پیش کیا جا رہا ہے کیونکہ رینجرز کے چھاپے کے وقت منہاج قاضی روپوش ہو گیا تھا ۔ چالان میں منہاج قاضی سمیت 26 ملزموں کو گرفتار جبکہ عامر خان کو ضمانت پر ظاہر کیا گیا ہے ۔رینجرز نے 11مارچ 2015 کو نائن زیرو اور ارگرد کی عمارتوں پر چھاپہ مار کر 26 انتہائی مطلوب ملزمان کو گرفتار کیا ۔ گرفتار ملزموں میں نعمت رندھاوا ایڈووکیٹ ، ولی بابر قتل کیس کے سزا یافتہ ملزمان بھی شامل
تھے۔ عامر خان نے ملزمان اور اسلحے کے نشاندہی کی ۔ عامر خان نے ملزموں کو پناہ دینے کااعتراف بھی کیا ۔ برآمد ہونے والے اسلحے سے مخالفین کی ٹارگٹ کلنگ، قربانی کی کھالیں چھیننا اور دوران الیکشن مخالفین کو نشانہ بنایا جاتا تھا۔ نائن زیرو کے سیکورٹی انچارج منہاج قاضی کو بعد میں گرفتار کیا گیا ۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ منہاج قاضی نے بھی گرفتاری کے بعد خطرناک ملزموں کو پناہ دینے کا اعتراف کیا ہے ۔ مقدمے میں ملوث رئیس سمیت 4 ملزم مفرور ہیں ۔ مقدمے کی سماعت 25 اکتوبر کو کراچی سینٹرل جیل میں قائم خصوصی عدالت میں ہو گی ۔