اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی جنرل کونسل کے گزشتہ روزہونے والے اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ساتھ ان کی صاحبزادی مریم نوازشریف کونسل کےارکان اور کارکنوں کی توجہ کامرکز بنی رہیں جنہوں نے زردی مائل رنگ کی شلوار قمیض زیب تن کر رکھی تھی اور بڑے سلیقے سے دوپٹہ اوڑھ رکھا تھا انہیںپاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکمت عملیوں کےمرتب کرنےمیں شہ دماغ تصور کیا جاتا ہے۔ مسلم لیگ کی حریف جماعتیں ان کے تدبر سے خوفزدہ رہتی ہیں وہ کم وبیش ایک سال سے مکمل خاموشی کے ساتھ پس پردہ رہ کر مختلف امور میں رہنمائی فراہم کرتی آرہی ہیں۔ صحت، تعلیم اور مفاد عامہ کے متعدد منصوبے ان کے ذہن کی تخلیق ہیں۔ جب وہ گزشتہ روز اپنے والد کے ہمراہ جناح کنونشن سینٹر میں پہنچیں تو ارکان کونسل اور کارکنوں نے زبردست تالیوں اور نعروں سے ان کا خیرمقدم کیا۔اجلاس کے منتظمین نے ان کیلئے پہلی صف میں نشست مخصوص کر رکھی تھی۔ تاہم انہوں نے عقب میں مسلم لیگی خواتین کے درمیان بیٹھنا پسند کیا جو مصنوعی نمود ونمائش سے ان کی عدم دلچسپی کااظہارکیا۔ وہ کارکنوں کی طرف سے سلام کاجواب بڑے عجز دے رہی تھیں۔ چیف الیکشن کمشنر چوہدری جعفر اقبال نے جس لمحے وزیراعظم نوازشریف کے پاکستان مسلم لیگ نون کے بلامقابلہ آئندہ چار سال کی مدت کے لئے صدر منتخب ہونے کااعلان کیا تو مسلم لیگی خواتین نے لپک کر اور آگےبڑھ کر مریم نوازشریف کو اس پر ہدیہ تبریک پیش کیا جس کے جواب میں وہ ان خواتین اور کارکنوں کاشکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں ہدایت کر رہی تھیں کہ اب انہیں بھی اپنی ذمہ داریوں کی زیادہ مستعدی سے ادائیگی کرناہوگی۔ مریم نوازشریف کے برابر وزیر مملکت محترمہ انوشہ رحمٰن احمد خاں بیٹھی تھیں اس موقع پر خوشی سے خواتین کی آنکھوں میں آنسو رقصاں تھے۔ جنرل کونسل کے اجلاس کے شاندار انعقاد کے سلسلے میں مریم نواز نے وزیرمملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر سید آصف سعید کرمانی اورمیئر اسلام آباد عنصرعزیز شیخ کوخصوصی طورپر ہدیہ تحسین پیش کیا ڈاکٹر سید آصف سعید کرمانی نے مریم نوازکو بتایاکہ کونسل کے ارکان اور کارکنوں کے جوش و جذبے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مخالفین کے دل یقیناً بیٹھ رہے ہوں گے۔