کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) کراچی میں ایم کیوایم پاکستان کے رہنما اورسندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخواجہ اظہارالحسن کوگرفتارکرنے والے ایس ایس پی ملیررائوانواراب سیاسی صورتحال اختیارکرگیاہے ۔ایس ایس پی رائوانوارکوخواجہ اظہارالحسن کوگرفتارکرنے پرمعطل کردیاگیاہے لیکن معطل ایس ایس پی ملیرراؤ انوار کے خلاف ایکشن لینے پر تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن آمنے سامنےآگئیں ۔پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے الزام لگایا ہے کہ خواجہ اظہارالحسن کی گرفتاری پر وزیر اعظم نے سیاسی مداخلت کی ، انہیں چھڑانے کے لیے وزیراعلیٰ کو مجبور کیا ۔ جس کے ردعمل میں مسلم لیگ (ن)کے رہنما اوررکن قومی اسمبلی طلال چودھری نے کہاکہ سیاسی مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا وزیر اعظم کی پالیسی نہیں ، وزیراعظم نے ہی تو پی ٹی آئی ارکان کے استعفے بھی رکوائے تھے۔ راو انوار کو معطل سندھ حکومت نے کیا مگر ان کی معطلی کے معاملے پر وفاقی حکومت اور عمران خان آمنے سامنے آ گئے۔ عمران خان نے کراچی کے معطل ایس ایس پی راو انوار کی حمایت کر دی۔ کہا ہے کہ خواجہ اظہارالحسن کی گرفتاری میں وزیراعظم نے مداخلت کر کے اسے سیاست زدہ بنا دیا۔ جواب میں طلال چودھری نے کہا کہ وزیراعظم کسی سیاسی جماعت سے زیادتی نہیں ہونے دیتے۔ خود تحریک انصاف پر بھی انہوں نے کرم فرمائی کی تھی اورآج تحریک انصاف قومی اسمبلی میں دوسری بڑی اپوزیشن جماعت ہے اورسینیٹ میں بھی اس کے ممبران ہیں اگروزیراعظم اپنی سیاسی بصیرت سے کام نہ لیتے توآج عمران خان کی کے پی کے میں حکومت بھی نہ ہوتی جبکہ عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس میں ایسی سیاسی مداخلت کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ راو انوار قانون کے مطابق اپنی پیشہ وارانہ ڈیوٹی کر رہا تھا۔ وزیراعظم نے خواجہ اظہار کو چھڑانے اور پھر ایس ایس پی کو معطل کرنے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کو مجبور کیا۔ اس پر طلال چودھری نے کہا کہ عمران خان خود لاقانونیت میں ملوث رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسلام آبادکے دھرنے میں سول نافرمانی کا نعرہ عمران خان کے علاوہ کسی نے نہیں لگایا۔