اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر نے دعویٰ کیا ہے کہ معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو ایم کیو ایم کے لیڈر خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرنے کے احکامات براہ راست وفاقی حکومت کے تحت چلنے والے ایک ادارے کی جانب سے جاری کئے گئے ہیں ۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ راؤ انوار کی طاقت کا اصل منبع اسلام آباد میں ہے اور انہیں سندھ حکومت کی جانب سے نہیں بلکہ وفاق سے چلائے جانے والے ایک ادارے کی جانب سے احکامات ملتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 12 مئی جیسے واقعات کے مرکزی ملزم پرویز مشرف کو سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کی غلط تشریح کی روشنی میں ملک سے فرار کروا دیا گیا جس کے بعد سے اب کسی نہ کسی کو پکڑنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے تاکہ عوام کو بے وقوف بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی لوگ یہ کام کر رہے ہیں انہیں چاہیے کہ اس کام کو چھوڑ دیں اور عوام کو بے وقوف بنانا بند کر دیں۔
حامد میر نے مزید کہا کہ فاروق ستار کو ایک اور پارٹی میں شامل ہونے کے لئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اگر وہ اور انوارالحسن اس دوسری پارٹی میں شامل ہو جاتے ہیں تو ان کی مشکلات ختم ہو سکتی ہیں ۔ انہوں نے اس موقع پر فاروق ستار کو بھی مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں چاہئے کہ روایتی سفارتکاری والی سیاست کو چھوڑ کو واضح اور دوٹوک موقف اپنائیں اور لوگوں کو بتائیں کہ انہیں کون کیا کہہ رہا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ ہیں جو اپنا پراجیکٹ کامیاب کرنا چاہتے ہیں راؤ انوار لوگ ابھی چند ماہ تک ایسے ہی متحرک رہیں گے جس کے بعد ان لوگوں کا کام ختم ہو جائے گا اور کوئی نیا سلسلہ شروع کر دیا جائے گا۔