لاہور(این این آئی ) سپریم کورٹ نے چوکیدار کو کلرک بنانے کے حوالے سے دائر درخواست پر چیئرمین ایف بی آر کو آج ( جمعہ) کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ۔گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سینئر جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الااحسن پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہورہائیکورٹ نے 2013ء میں حقائق اور قانون سے ہٹ کر ایف بی آر میں چوکیدارکو کلرک بھرتی کرنے کا حکم دیا تھا ۔فاضل عدالت سے استدعا ہے کہ اس فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے ۔کلرک محمد فاروق کے وکیل نے موقف اپنایا کلہ چیئرمین ایف بی آر نے سپریم کورٹ میںکیس کے زیر سماعت ہونے او رہائی کورٹ کے فیصلے کے باوجود محمد فارو ق کو کلرک کے عہدے کی بجائے دوبارہ چوکیدار لگا دیا ہے ۔ عدالت نے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد کہاکہ لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے میں لکھا ہو اہے کہ ایف بی آر کے ایک انسپکٹر سعید احمد کی رضا مندی پر فاروق کوکلرک بنانے کا حکم دیا گیا تھا ۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ کیا چیئرمین ایف بی آر نے اس انسپکٹر کے خلاف کوئی کارروائی کی ؟جس پر فاضل عدالت کوآگاہ کیا گیا کہ چیئرمین نے کوئی کارروائی نہیں کی ۔عدالت نے اس پر برہمی کااظہار کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر کو جمعہ کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیتے کیس کی سماعت ملتوی کردی ۔