اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سانحہ 12 مئی کے مرکزی مجرم اور ایم کیو ایم کارکن کاشف قدیر کے اعترافی وڈیو بیان نے تہلکہ مچا دیا۔ کاشف قادر کے وڈیو بیان کے مطابق اس نے اعلیٰ قیادت کے حکم پر بلوچ کالونی اور ایف ٹی سی پل پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 4افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ کاشف قادر نے جاری وڈیو بیان میں کہا کہ میں نے 2012 ء میں طاہر پلازہ میں وکلاء کو قتل کیا۔ وکلاء کے قتل کا ٹاسک ندیم نصرت نے فاروق سلیم اور وسیم اختر کو دیا۔ کاشف قدیر نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ میں نے حماد صدیقی کے کہنے پرسنی تحریک کے 6 کارکنان کو بھی قتل کیا ہے۔
کاشف قدیر کے مطابق انہیں گیارہ مئی کی رات الطاف حسین نے دو مختلف سیکٹروں میں بلایا اور ہم سے فون پر بات کی۔ الطاف حسین نے ہمیں کہاکہ چیف جسٹس جو کراچی آ رہے ہیں ان کیلئے وکیل ریلیاں نکالیں گے، تم نے یہ ریلیاں نہیں نکلنے دینی۔ کاشف قدیر نے کہا کہ ہمیں الطاف حسین نے وکلاء کی ریلیوں کو کسی بھی حال میں روکنے کا ٹارگٹ دیا تھا۔ الطاف حسین کی ہدایات پر ہم نے دو ٹیمیں بنائیں اور ایک ٹیم بلوچ کالونی پل پر گئی اور دوسری ٹیم ایف ٹی سی پل پر گئی۔ ہمارے پاس ہر قسم کا چھوٹا اور بڑا سلحہ تھا جس میں پسٹل، رپیٹرو غیرہ شامل تھے۔
سانحہ 12 مئی۔۔قتل عام کرنے والے ایم کیو ایم کارکن کے اعترافی وڈیو بیان نے تہلکہ مچا دیا
22
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں