کوئٹہ/لندن /برن(آئی این پی)سوئٹزرلینڈ میں بیٹھے بھارت کے احسان مند بلوچوں کے نام نہاد دہشتگرد رہنما براہمداغ بگٹی نے بھارتی وزیرِ اعظم کی بلوچستان کے حوالے ہرزہ سرائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہصوبے میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کی بات خوش آئند اقدام ہے،بھارت عملی طو ر پر بھی بلوچوں کی حمایت کرے ، ہمیں بندوق کی نوک اور ڈرا دھمکا کر مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا، اب بہت دیر ہوچکی ہے اب ہم پاکستان کا حصہ نہیں رہ سکتے،دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت انوارالحق کاکڑنے براہمداغ بگٹی کے بیان کو سختی سے مستر د کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہمداغ بگٹی اور دیگر لوگوں نے کی مقبولیت ہوتی تو وہ ملک میں ہوتے، انکی یہ کھوکھلی کوششیں کامیاب نہیں ہونگی، بلوچ عوام نے براہمداغ جیسے لوگوں کو مسترد کردیا ہے ۔برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں براہمداغ بگٹی نے بھارتی وزیرِاعظم کی جانب سے ایک بیان میں بلوچستان کے مسئلے کو اٹھانے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ ہمیں ڈرا دھمکا کر مذاکرات کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا ، اب بہت دیر ہوچکی ہے اب ہم پاکستان کا حصہ نہیں رہ سکتے۔‘برآمداغ بگٹی کا کہنا تھاکہ بھارت نے بلوچستان میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کی بات کی ہے جوایک خوش آئند اقدام ہے۔بلوچ علیحدگی پسندوں پر بھارت سے عسکری اور مالی امداد لینے کے الزام کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے براہمداغ بگٹی نے اس کی تصدیق یا تردید نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اور بھارت کے مابین تعلقات کی نوعیت سے قطح نظر ’ہمارے بھارت سے اچھے تعلقات ہیں اور یہ کہنا درست نہ ہوگا کہ ہمارے بھارت سے کوئی تعلقات نہیں ہیں۔بلوچ رہنما نے الزام لگایا کہ گذشتہ پچاس سالوں سال سے حکومت پاکستان نے جان بوجھ کر بلوچ علاقوں کو پسماندہ رکھا ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کیا بلوچ عوام کی پسماندگی کا ذمہ دار بھی بھارت ہے؟برہمداغ بگٹی کا کہنا تھا کہ دوسروں پر الزام لگا کر پاکستان اپنی کوتاہیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر تا ہے۔دوسری جانب ترجمان بلوچستان حکومت انوارالحق کاکڑنے براہمداغ بگٹی کے بیان کو مستر د کرتے ہوئے کہا ہے کہ براہمداغ بگٹی اور دیگر لوگوں نے کی مقبولیت ہوتی تو وہ ملک میں ہوتے۔ انکی یہ کھوکھلی کوششیں کامیاب نہیں ہونگی۔انکا کہنا تھاکہ بلوچستان کی عوام نے براہمداغ جیسے لوگوں کو مسترد کردیا ہے تمام لوگوں کا ملک سے باہر بیٹھنا اس بات کی علامت ہے کہ انکی بلوچستان میں کوئی نمائندگی نہیں ہے۔ ترجمان نے کہاکہ کشمیر کی تحریک نے بھارت کی نیندیں اڑا دی ہیں۔