اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

وزیر اعظم کے بعد وزیر اعلیٰ کا نمبر، تحریک انصاف نے 7سوال آگے رکھ دئے

datetime 31  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (آئی این پی ) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے صحت اور ہسپتالوں سے متعلق وزیر اعلیٰ پنجاب سے سات سوالوں کا جواب مانگ لیا، اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اگر خادم اعلیٰ صحت کے شعبے کیلئے بجٹ میں مختص رقم کافی سمجھتے ہیں تو بتائیں دل کے ہسپتال سمیت متعدد سرکاری ہسپتالوں میں ایک ایک بستر پر دو دو مریض کیوں ہیں؟ مریضوں کو ویل چیئر پر طبی امداد دی جا رہی ہے کیا وزیراعلیٰ عام شہری کی طرح سرکاری ہسپتالوں میں علاج کرا سکتے ہیں؟ اپنے دوسرے سوال میں میاں محمود الر شید نے کہا کہ کیا میو ہسپتال جہاں ایمرجنسی میں روزانہ2ہزار مریض آتے ہیں وہاں ایم آر آئی مشین کی ضرورت نہیں؟ تیسرے سوال میں پوچھا گیا کہ لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں درجنوں بچوں کی ہلاکت کے بعد بھی وینٹی لیٹر ز کی مطلوبہ مقدار کیوں نہیں پوری کی گئی اور چلڈرن ہسپتال میں بچوں کی اموات کی تحقیقاتی رپورٹ کیوں سامنے نہیں لائی گئی؟ چوتھے سوال میں وزیراعلیٰ سے پوچھا گیا کہ اربوں روپے خرچ ہونے کے باوجود وزیر آباد کارڈیالوجی کو مکمل فعال کیوں نہیں کیا جا سکا ؟ہسپتال میں ان دنوں وہ علاج کیا جا رہا ہے جو مقامی ڈسپنسریوں میں کیا جاتا ہے ۔ پانچویں سوال میں پوچھا گیا کہ دل کا مریض ایمرجنسی میں لاہور لاتے ہوئے انتقال کر جائے تو اسکا ذمہ دار کون ہوگا اور جنوبی پنجاب میں بڑے اور عالمی معیار کے ہسپتال کیوں نہیں بنائے جاتے، کیا جنوبی پنجاب کے شہری پاکستانی نہیں؟ چھٹے سوال میں خادم اعلیٰ سے پوچھا گیا پرائمری ہیلتھ پر کیوں توجہ نہیں دی جاتی؟ ساتویں سوال میں وزیر اعلیٰ سے پوچھا گیا کہ آئے روز ینگ ڈاکٹر اور پیرامیڈیکل سٹاف اپنے جائز حقوق کیلئے سڑکوں پر ہوتے ہیں اور پریشان مریض ہوتے ہیں، انکے مطالبات کیوں نہیں منظور کئے جاتے؟ قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے وزیر اعلیٰ کے جنرل ہسپتال کے دورے پر اپنے ردعمل میں کہا کہ وزیراعلیٰ پہلے ہسپتالوں کی حالت زاربہتر بنائیں ، صحت کے شعبے میں ایمرجنسی نافذ کر کے ہنگامی اقدامات اٹھائیں پھر دورے کریں ایسے ’’ ڈرمائی دوروں‘‘ سے غریب کو کچھ نہیں ملنے والا۔ عملی اقدامات کئے جائیں۔



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…