اتوار‬‮ ، 22 جون‬‮ 2025 

عوام کیلئے خوشخبری ، حکومت نے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کرنے کیلئے ڈیڈ لائن دیدی

datetime 29  جولائی  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

م آباد (آئی این پی ) وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے 2018میں لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیعزم کا اعادہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ 2018 میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے کی باتیں کرنے والے ماہرین کو میں خود بریفنگ دینے کو تیار ہوں، ماہرین نامکمل معلومات کی بنیاد پر ایسی باتیں کر رہے ہیں، مئی 2013میں ملک میں بجلی کی طلب 18ہزار میگا واٹ تھی ، رواں سال گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ بجلی کی طلب 23ہزار میگا واٹ تھی،بجلی کی طلب اسلئے بڑی کہ ہم نے ملک بھر کی انڈسٹری کیلئے لوڈ شیڈنگ زیرو کر دی ،اگر ہم انڈسٹری کی لوڈ شیڈنگ ختم کر سکتے ہیں تو2018میں عام صارفین کی بھی ختم کریں گے،ساہیوال پاور پلانٹ مقررہ وقت سے قبل مکمل کر لیا جائے گا،2018میں بجلی کی طلب تقریباًساڑھے 26ہزار میگا واٹ تک ہوگی، اور 2018میں ہم مطلوبہ مقدار سے زیادہ بجلی پیدا کر رہے ہوں گے۔وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔وفاقی وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ 2018 میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہونے کی باتیں کرنے والے ماہرین کو میں خود بریفنگ دینے کو تیار ہوں، مجھے امید ہے کہ تمام ماہرین میری بریفنگ کے بعد متفق ہو جائینگے کہ 2018 میں لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی ، ماہرین نامکمل معلومات کی بنیاد پر ایسی باتیں کر رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ رواں سال گرمیوں میں زیادہ سے زیادہ طلب 23 ہزار میگاواٹ بجلی رہی ،2018 میں بجلی کی طلب میں ساڑھے تین ہزار میگاواٹ اضافہ ہو گا ، خواجہ آصف نے کہا کہ جس وقت ہم نے حکومت سنبھالی اس وقت ملک میں بجلی کی طلب 18 ہزار میگا واٹ تھی ، اب طلب اس لئے بڑھی کہ ہم نے ملک بھر کی انڈسٹری میں لوڈ شیڈنگ سو فیصد ختم کر دی جو بہت بڑی کامیابی ہے ۔ اگر ہم اب انڈسٹری میں زیرو لوڈ شیڈنگ کررہے ہیں تو آئندہ دو سالوں میں عام صارفین کی مانگ کو بھی پورا کریں گے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ ماہرین کی جانب سے یہ کہنا کہ ایل این جی منصوبے سے پہلے سال مطلوبہ پیداوار حاصل نہیں ہو گی کیونکہ سنگل سائیکل چلے گا یہ سارے تبصرے غلط ہیں ۔ ماہرین کو بتاتا چلوں کہ ایل این جی منصوبے میں سنگل سائیکل 2018 کی بجائے ہم 2017 میں شروع کر رہے ہیں ۔ اس لئے 2018 تک ایل این جی منصوبے اپنی مکمل مطلوبہ پیداوار حاصل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئلے سے بجلی کی پیداوار کے مزید منصوبے اس لئے نہیں لگائے کہ ملکی ریلوے نظام صرف ساہیوال پلانٹ کو کوئلے کی فراہمی کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ ماہرین کی طرف سے یہ کہنا کہ پاکستانی ریلوے نظام میں کوئلے کے منصوبوں کے لئے کوئلے کی فراہمی کے لئے انتظامات ناکافی ہیں غلط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی اور توانائی کے جاری منصوبوں سے 11 ہزار میگا واٹ بجلی کی پیداوار نیشنل گرڈ میں شامل کر دی جائے گی ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرپٹوکرنسی


وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…