ہفتہ‬‮ ، 08 فروری‬‮ 2025 

ممبئی حملے کے وقت بھارتی اعلیٰ سیکورٹی حکام پاکستان کے کس شہر میں تھے،بھارتی میڈیا کا حیرت انگیزدعویٰ

datetime 12  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (آئی این پی)بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ 26 نومبر 2008کو ہونے والے ممبئی حملے کے وقت ملک کے اعلیسیکورٹی حکام پاکستان کے شہر مری میں تھے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق26نومبر 2008کو ہونے والے ممبئی حملے کے وقت ہوم سیکرٹری مدھوکر گپتا، ایڈیشنل سیکرٹری انور احسان احمد، جوائنٹ سیکرٹری دپتیویلاسا اور تین دیگر سیکیورٹی حکام ممئی حملوں کے وقت مری میں موجود تھے۔ ایک بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق انڈر سیکرٹری آر وی ایس مانی کاکہنا ہے کہ ان سالوں میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرات ہو رہے تھے۔ یہ مذاکرات 2006میں پاکستان میں ہوئے اور 2007میں بھارت میں ان مذاکرات کی نشست ہوئی جس کے 2008میں دوبارہ پاکستان میں مذاکرات ہونا طے پائے۔آ وی ایس مانی نے کہا کہ یہ مذاکرات 25 نومبر کو طے پائے تھے اور بھارتی وفد 24 نومبر کو پاکستان پہنچ گیا تھا۔ پھر ہمیں یہ پتہ چلا کہ وفد کا کے دورہ پاکستان میں ایک روز کا اضافہ کرتے ہوئے 26 نومبر تک کر دیا گیا ہے جس دن یہ حملے ہوئے۔ ایک سوال کے جواب آر وی ایس مانی نے کہا کہ حملوں کے بعد بھارتی وفد تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن لیکن ایسا نہ ہو سکا۔واضح رہے کہ بھارت نے 2008میں ہونے والے ممبئی حملوں کا الزام پاکستانی تنظیم لشکر طیبہ پر عائد کر رکھا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…