اتوار‬‮ ، 16 مارچ‬‮ 2025 

خیبرپختونخوامیں اربوں روپے کے کروڈ آئل کی چوری ،اہم سیاسی جماعت نے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 12  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی نے کرک میں اربوں روپے کے کروڈ آئل کی چوری اور خیبر بنک سکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر بنک کرپشن کیس کی جوڈیشل انکوائری نہ کر اناحکومت اور جماعت اسلامی کی پوزیشن پر سوالیہ نشان ہے، اے این پی سیکرٹریٹ سے جاری ایک بیان میں پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری و پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک نے کہا کہ کرپشن کے خلاف واویلا کرنے والی جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا گٹھ جوڑ عوام پر آشکارا ہو گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ضلع کرک میں موجودہ حکومت کے دور میں اربوں روپے کے کروڈ آئل کی چوری کا معاملہ اسمبلی فلور پر اٹھایا گیا تاہم اس اہم اور سنگین نوعیت کے معاملے پر حکومتی کاموشی اور احتسابی اداروں کی جانب سے آنکھیں موندنا سمجھ سے بالاتر ہے ، اور اے این پی جلد اس حوالے سے اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ،انہوں نے کہا کہ عمران خان اور سراج الحق صبح شام کرپشن کے خلاف نام نہاد میڈیا مہم چلا رہے ہیں لیکن ان کی اپنی حکومت میں ہی کرپشن کے میگا سکینڈل سامنے آ چکے ہیں،جس سے لگتا ہے کہ دونوں رہنما اپنی پارٹیوں کی کرپشن کے خلاف مہم چلا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ خود کو فرشتے گرداننا اور دوسروں پر کیچڑ اچھالنا ہی در اصل ان کا مسئلہ ہے ، صوبائی جنرل سیکرٹری نے کہا کہ بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی ؟ خیبربنک کرپشن کہانی ایک دن ضرور کھل کر سامنے آئے گی، انہوں نے کہا کہ کروڈ آئل کی چور ی پر حکومتی خاموشی اور اسمبلی فلور پر اس کی تحقیقات کے حوالے کیا جانے والاوعدہ نہیں نبھا یا گیا جس سے حکومت کی شفافیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے، سردار بابک نے کہا کہ بلین ٹری سونامی مہم در اصل کرپشن کیلئے ہی شروع کی گئی جس میں تقریباً 200فیصد کرپشن کی گئی اور اس کرپشن کہانی میں سر فہرست علاقہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کا ہے ،جس کا احتسابی اداروں نے نوٹس تو لیا لیکن بعد ازاں پُر اسرار خاموشی اختیار کر لی۔انہوں نے کہا کہ این ٹی ایس کے نام پر ہزاروں امیدواروں سے کروروں روپیہ بٹورا جا رہا ہے، اور من پسند نتائج بنائے جا رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے ہول سیل کی بنیاد پر صوبے میں کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے اور ہیوی لوڈ کے ذریعے صوبے کے وسائل اور اثاثوں کو لوٹا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ احتسابی اداروں کو موجودہ حکومت کی بری بڑی کرپشن سکینڈلز کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہئے تا کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو سکے ،انہوں نے کہا کہ احتسابی ادارے ان کی چور مچائے شور والی پالیسی کو مد نظر رکھتے ہوئے ان لٹیروں پر ہاتھ ڈالیں۔جس کے بعد انہیں فرار کا کوئی راستہ نہیں ملے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اچھی زندگی


’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…