لاہور ( این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پیشکش کی ہے کہ جن ٹی او آرز پر نواز شریف کا احتساب ہو انہی پر میرا بھی کر لیا جائے،شریف فیملی کی چوری پر خاموشی ظلم ہوگا،پاناما لیکس پر ٹی او آرز نہ بنے تو نواز شریف کا احتساب کرنے کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے اور حکومت تحریک برداشت نہیں کر سکے گی، حسن نواز تو 6سال پہلے طالبعلم تھے ، اربوں روپے کے اثاثے کہاں سے آئے، حکمران ڈرے ہوئے ہیں کہ موجودہ ٹی اوآرز کے تحت سپریم کورٹ میں تحقیقات کی توسب سامنے آجائیگا،الیکشن کمیشن آف پاکستان الیکشن کمیشن آف (ن) لیگ ہے ،موقع ملا تو ریٹائر ہونے والے چاروں الیکشن کمشنرز کا بھی احتساب کریں گے اور سب پر آرٹیکل 6نافذ کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر عبدالعلیم خان اور دیگر رہنما بھی ان کے ہمراہ تھے ۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کرپشن کی تحقیقات سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ نواز شریف اور آئس لینڈ کے وزیراعظم کا کیس ایک جیسا ہے۔آئس لینڈ میں جب دس فیصد عوام سڑکوں پر نکلی تو انہوں نے استعفیٰ دیدیا لیکن یہ ہٹ دھرمی دکھا رہے ہیں۔شریف فیملی کی چوری پر خاموشی ظلم ہوگا۔ہم بھی نواز شریف کے احتساب کے لئے باہر نکلیں گے اور 10فیصد پاکستانیوں کو سڑکوں پر نکال کر دکھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ڈرے ہوئے ہیں کہ اگر موجودہ ٹی او آرز کے تحت سپریم کوڑ میں تحقیقات کی تو نہیں بچ پائینگے۔ اس لیے (ن) لیگ کی کوشش ہے کہ اس معاملے کو کھینچا جائے اوراحتساب ممکن ہی نہ رہے ۔ جن ٹی او آرز پر نواز شریف کا احتساب ہو انہی پر میرا بھی کر لیں۔انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کہتے ہیں کہ میرا بھی لندن میں فلیٹ تھا تو مجھے کوئی ڈر ہے نہ احتساب پر کوئی اعتراض ۔ حسن نواز تو 6سال پہلے طالبعلم تھے ، کون سی کمائی کی تھی کہ ساڑھے 6سو کروڑ روپے کے گھر میں آگ۔ نواز شریف کے بچوں کے پاس ایسا کونسا الہ دین کا چراغ ہے کہ وہ کھرب پتی بن گئے ہیں۔پاکستان سے منی لانڈرنگ سے پیسہ باہر بھیجاگیا۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ نواز شریف کو چیزیں چھپانے کا شوق ہے۔انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو الیکشن کمیشن آف (ن) لیگ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریٹائرڈ ہونے والے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز نے (ن)لیگ سے مل کر الیکشن میں فراڈ کیا، موقع ملا تو چاروں کا احتساب کریں گے اور سب پر آرٹیکل 6نافذ کریں گے ۔ ہم غیر ملکی فنڈنگ کے سوال پر پی ٹی آئی ارکان کے اثاثوں سے متعلق عدالت جا رہے ہیں وہی جواب دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت تحریک انصاف کو تنہا کرنے کی کوشش کرے گی، جیسے چھانگامانگامیں سیاستدانوں کوخریداگیاایسے ہی یہ پھر خریدیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دھرنا چار حلقے نہ کھولنے پر تھا ،کھول دیتے تو دھرنا نہ دیتے، چاروں حلقوں میں فراڈ ہوا تھا ،اگرچارحلقے کھول دیتے تو 2018ء کا صاف شفاف الیکشن ہو جاتا ۔ انہوں نے کہا کہ 85فیصد ٹیکس مہنگائی کرکے اکٹھا کیا جاتا ہے ۔مہنگائی عام آدمی کو کچل رہی ہے اور وزیر خزانہ سب اچھا کہہ رہے ہیں ۔عمران خان نے مزید کہا کہ خواجہ آصف کے حلقے میں ڈیڑھ لاکھ ووٹ کم ہیں لیکن ان کو کوئی پروا نہیں۔(ن) لیگ والے سیاستدانوں کو خرید کر ساتھ ملانا چاہتے ہیں۔