سوات + لاہور (نیوزڈیسک) عالمی نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کی ساتھی طالبا ت نے کہا ہے کہ ملالہ یوسفزئی کو اب واپس آجانا چاہیے ،کیونکہ ملک میں تعلیم و امن کے لیے جدوجہد اور قربانی کے ثمرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، ملالہ کی سہیلی اور طالبہ عائشہ گل نے جرمن ریڈیو سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ملالہ کو اب واپس آنا چاہیے ملالہ ہی کی وجہ سے ہمیں دنیا میں عزت ملی اور ہمارا سر فخر سے بلند ہوا۔ ہماری خواہش ہے کہ ملالہ واپس پاکستان آئے اور یہاں ہمارے ساتھ رہ کر امن اور تعلیم کے لیے مزید کام کرے۔ ملا لہ یوسف زئی پر قاتلانہ حملے کے تین سال پورے ہو گئے ہیں۔ اس دوران حملہ آوروں کو گرفتار کرتے ہوئے انہیں سزائیں بھی سنائی جا چکی۔ ایک اورطالبہ نے کہاکہ غربت حصول تعلیم میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، جس کے حل کے لیے ملالہ کو آگے آنا ہوگا۔ 655 سکول ہیں، ضلع شانگلہ میں بھی تعلیم کی ابتر صورت حال کے باعث لڑکیاں مشکلات کا شکار ہیں۔ شانگلہ کی رہائشی طالبہ ندرت نے بتایا کہ ملالہ کی طرح کچھ کرنا چاہتی ہوں۔ ہم چاہتے ہیں کہ ملالہ واپس آئے اور شانگلہ کی تعلیمی پسماندگی دور کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے۔ دریں اثناوزےراعلیٰ پنجاب شہبازشرےف نے کہا ہے کہ ملالہ ےوسف زئی پاکستان کی اےک بہادر اور ہونہار بےٹی ہے اور پاکستان کے عوام کوملالہ ےوسف زئی جےسی بےٹےوں پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملالہ ےوسف زئی نے اپنے عمل سے ثابت کےا ہے کہ محنت،دےانت اورسچے جذبے سے مشکل سے مشکل کام بھی آسان ہو جاتاہے۔ اس نے اپنے عمل کے ذرےعے پوری دنیا میں پاکستان کا نام بلندکےا ہے۔ وزےراعلیٰ نے کہا کہ قوم کی اس بےٹی نے جس جرا¿ت اور بہادری کےساتھ علم اور امن کی شمع روشن رکھی ہے وہ قابل ستائش ہے۔