بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

ہندوستان سے مدد کے طلب گار نہیں،حربیار مری

datetime 10  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک) برطانیہ میں خود ساختہ جلاوطن حربیار مری کا کہنا ہے کہ اگرچہ بلوچ عوام پاکستان کے ساتھ رہنے کے خواہش مند نہیں ہیں لیکن وہ آزادی کے حصول کے لیے ہندوستان سے مدد لینے کے بھی مخالف ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بلوچ رہنما نے بتایا کہ وہ ‘فری بلوچستان موومنٹ’ کے پلیٹ فارم سے بلوچستان کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور ا±ن کا یا ا±ن کے ساتھیوں کا شدت پسند گروپ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) سے کوئی تعلق نہیں۔عوامی دباو¿ پر بلوچ ریپبلکن پارٹی (بی آر پی) کے سربراہ نوابزادہ برہمداغ بگٹی کی جانب سے آزاد بلوچستان کے مطالبے سے دستبرداری کے فیصلے پر حربیار مری کا کہنا تھا کہ ا±ن کا نہیں خیال کہ بلوچ عوام کی اکثریت پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتی ہے۔دوسری جانب حربیار نے ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ وہ ’آزاد بلوچستان‘ کی مہم شروع کرنے کے لیے ہندوستان گئے۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ 25 سال قبل ایک سیاح کی حیثیت سے ہندوستان گئے تھے اور یہ ان کا آخری دورہ تھا۔حربیار مری نے انٹرویو کے دوران بتایا کہ نئی دہلی میں منعقدہ بلوچستان اور گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی پامالی پر بھگت سنگھ کرانتی سیمینار میں ان کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔حربیار مری کا مزید کہنا تھا کہ ان کا مقصد بلوچستان کے عوام کی حالت زار سے ہندوستانی عوام کو آگاہ کرنا ہے لیکن وہ ہندوستان سے اپنی تحریک کے لیے مدد کے طلب گار نہیں ہیں۔انٹرویو کے دوران ہندوستان کی جانب سے دعوت دیئے جانے کے سوال پر حربیار مری کا کہنا تھا کہ اگر انہیں سرکاری سطح پر ہندوستان آنے کی دعوت دی جائے تو وہ بلوچستان کے عوام کے حقوق کے لیے دنیا کے کسی بھی حصے میں جانے کے لیے تیار ہیں۔یاد رہے کہ حربیار مری نے 2000ءسے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی اختیار کررکھی ہے جبکہ زیارت میں قائداعظم ریزیڈنسی حملہ کیس میں حربیار مری پر دیگر 33 ملزمان سمیت فرد جرم بھی عائد کی جاچکی ہے۔حربیار مری ماضی میں بلوچستان کے مسئلے پر وفاقی یا صوبائی حکومت سے بات چیت سے انکار کر چکے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…