منگل‬‮ ، 14 اکتوبر‬‮ 2025 

لاڑکانہ ،جرائم پیشہ عناصر کا نیا ٹھکانہ ،ڈی آئی جی کے انکشافات

datetime 8  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(نیوزڈیسک) ڈی آئی جی لاڑکانہ سائین رکھیو میرانی نے سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ لاڑکانہ میں ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش اور 35 ہزار اشتہاری جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کا اعتراف، عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار، ملزمان کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ کی جانب سے کچھ دن قبل لاڑکانہ ڈویزن کے اندر بڑہتی ہوئی بدامنی کا نوٹیس لیا تھا جس کی شنوائی گذستہ دن ہائی کورٹ کے جج صلاح الدین پنہور کی عدالت میں ہوئی۔ شنوائی کے دوران ڈی آئی جی لاڑکانہ سائین رکھیو میرانی، ایس ایس پی لاڑکانہ کامران نواز پنجوتھہ سمیت دیگر متعلقہ افسران پیش ہوئے۔ شنوائی کے دوران ڈی آئی جی لاڑکانہ نے موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش جبکہ 35 ہزار اشتہاری جرائمہ پیشہ افراد ہیں جن کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں جنہیں کسی بھی صورت میں نہیں چھوڑیں گے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاڑکانہ ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش اور 35 ہزار جرائم پیشہ افراد ہیں تو پھر عوام محفوظ کیسے رہ سکتے ہیں؟ لاڑکانہ کو وزیرستان بنایا گیا ہے، کراچی اور سکھر سے لوگ اغوا کرکے لاڑکانہ میں رکھے جارہے ہیں اتنے جرائم پیشہ افراد ہونگے تو امن کیسے قائم رہے گا؟ انہوں نے کہا کہ بدامنی بڑہ گئی ہے ہزاروں روپوش اور اشتہاری ملزمان کی رپورٹ دی جائے اور انہیں عدالت میں بھی پیش کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ بدامنی پر کنٹرول کرکے انکروچمینٹ ہٹائی جائے جس کے بعد ازخود نوٹیس کی شنوائی 14 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ


لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…