لاڑکانہ(نیوزڈیسک) ڈی آئی جی لاڑکانہ سائین رکھیو میرانی نے سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ لاڑکانہ میں ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش اور 35 ہزار اشتہاری جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کا اعتراف، عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار، ملزمان کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ کی جانب سے کچھ دن قبل لاڑکانہ ڈویزن کے اندر بڑہتی ہوئی بدامنی کا نوٹیس لیا تھا جس کی شنوائی گذستہ دن ہائی کورٹ کے جج صلاح الدین پنہور کی عدالت میں ہوئی۔ شنوائی کے دوران ڈی آئی جی لاڑکانہ سائین رکھیو میرانی، ایس ایس پی لاڑکانہ کامران نواز پنجوتھہ سمیت دیگر متعلقہ افسران پیش ہوئے۔ شنوائی کے دوران ڈی آئی جی لاڑکانہ نے موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش جبکہ 35 ہزار اشتہاری جرائمہ پیشہ افراد ہیں جن کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں جنہیں کسی بھی صورت میں نہیں چھوڑیں گے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاڑکانہ ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش اور 35 ہزار جرائم پیشہ افراد ہیں تو پھر عوام محفوظ کیسے رہ سکتے ہیں؟ لاڑکانہ کو وزیرستان بنایا گیا ہے، کراچی اور سکھر سے لوگ اغوا کرکے لاڑکانہ میں رکھے جارہے ہیں اتنے جرائم پیشہ افراد ہونگے تو امن کیسے قائم رہے گا؟ انہوں نے کہا کہ بدامنی بڑہ گئی ہے ہزاروں روپوش اور اشتہاری ملزمان کی رپورٹ دی جائے اور انہیں عدالت میں بھی پیش کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ بدامنی پر کنٹرول کرکے انکروچمینٹ ہٹائی جائے جس کے بعد ازخود نوٹیس کی شنوائی 14 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔