جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

لاڑکانہ ،جرائم پیشہ عناصر کا نیا ٹھکانہ ،ڈی آئی جی کے انکشافات

datetime 8  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاڑکانہ(نیوزڈیسک) ڈی آئی جی لاڑکانہ سائین رکھیو میرانی نے سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ لاڑکانہ میں ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش اور 35 ہزار اشتہاری جرائم پیشہ افراد کی موجودگی کا اعتراف، عدالت کی جانب سے برہمی کا اظہار، ملزمان کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ کی جانب سے کچھ دن قبل لاڑکانہ ڈویزن کے اندر بڑہتی ہوئی بدامنی کا نوٹیس لیا تھا جس کی شنوائی گذستہ دن ہائی کورٹ کے جج صلاح الدین پنہور کی عدالت میں ہوئی۔ شنوائی کے دوران ڈی آئی جی لاڑکانہ سائین رکھیو میرانی، ایس ایس پی لاڑکانہ کامران نواز پنجوتھہ سمیت دیگر متعلقہ افسران پیش ہوئے۔ شنوائی کے دوران ڈی آئی جی لاڑکانہ نے موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش جبکہ 35 ہزار اشتہاری جرائمہ پیشہ افراد ہیں جن کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں جنہیں کسی بھی صورت میں نہیں چھوڑیں گے جس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر لاڑکانہ ڈویزن کے اندر 60 ہزار روپوش اور 35 ہزار جرائم پیشہ افراد ہیں تو پھر عوام محفوظ کیسے رہ سکتے ہیں؟ لاڑکانہ کو وزیرستان بنایا گیا ہے، کراچی اور سکھر سے لوگ اغوا کرکے لاڑکانہ میں رکھے جارہے ہیں اتنے جرائم پیشہ افراد ہونگے تو امن کیسے قائم رہے گا؟ انہوں نے کہا کہ بدامنی بڑہ گئی ہے ہزاروں روپوش اور اشتہاری ملزمان کی رپورٹ دی جائے اور انہیں عدالت میں بھی پیش کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ بدامنی پر کنٹرول کرکے انکروچمینٹ ہٹائی جائے جس کے بعد ازخود نوٹیس کی شنوائی 14 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…