جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

کارگل جنگ ،دلیپ کمارنے نوازشریف سے بات کی تھی ،خورشید قصوری

datetime 7  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(نیوزڈیسک) سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری کا کہنا ہے کہ 1999 میں کارگل جنگ کے دوران بحران کو کم کرنے کے لیے ہندوستانی فلم اداکار اور پاکستان کے اعلیٰ ترین سول اعزاز کے حامل دلیپ کمار نے وزیراعظم نواز شریف سے بات کی تھی.این ڈی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران قصوری نے وزیراعظم نواز شریف کے ایک ساتھی کے حوالے سے بتایا کہ جولائی 1999 میں نواز شریف اور اُس وقت کے ہندوستانی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے مابین ٹیلیفونک گفتگو کے دوران واجپائی نے فون دلیپ کمار کو پکڑا دیا تھا.قصوری نے بتایا،”وزیراعطم نواز شریف کو یقین نہیں آیا تھا کہ ایک ہیرو اس وقت فون پر اُن سے مخاطب ہیں”، جس پر دلیپ کمار نے انھیں یقین دلایا کہ فون پر وہ ہی بات کر رہے ہیں اور وہ کارگل کے محاذ پر کشیدگی کے حوالے سے تحفظات کا شکار ہیں.دلیپ کمار نے وزیراعظم نواز شریف پر زور دیا کہ وہ جلد از جلد اس بحران کو ختم کرنے میں مدد کریں کیوں کہ یہ بات دونوں جانب کے عوام کے بہترین مفاد میں ہے.ہیڈلائن ٹوڈے چینل کو دیئے گئے ایک علیحدہ انٹرویو میں قصوری نے ایک اعلیٰ سطحی امریکی ٹیم کے حوالے سے بتایا جس نے ممبئی حملوں کے بعد ہندوستان کی جانب سے فضائی حملوں پر غور کے حوالے سے پاکستانی ردعمل سے متعلق پوچھا.قصوری نے بتایا کہ امریکی ٹیم نے ان سے اس حوالے سے بات چیت کی کہ اگر ہندوستان فضائی حملے کرتا تو پاکستانی فوج کا کیا ردعمل ہوتا، سابق وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ انھیں یقین ہے کہ اُن سے یہ سوال پوچھنے سے قبل امریکی ٹیم نے “ہندوستان میں کسی اعلیٰ سطح کے عہدیدار” سے بات کی ہوگی.واضح رہے کہ خورشید محمود قصوری نے انڈیا ٹوڈے کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا تھا کہ ممبئی حملوں کے بعد سینیٹر جان مک کین کی قیادت میں ایک امریکی وفد سے ان کی ملاقات ہوئی تھی جس میں وفد نے اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ انڈیا مرید کے میں جماعت الدعوۃ اور لشکر طیبہ کے خلاف فضائی کارروائی کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفد سے ان کی ملاقات لاہور میں ہوئی تھی جس میں رپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم اور پاکستان اور افغانستان کے خصوصی امریکی سفیر رچرڈ بالبروک بھی شامل تھے۔سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے مک کین کو کہا کہ اگر پاکستانی حدود میں ایسی کوئی کارروائی ہوئی تو پاکستانی فوج اس کا جواب دے گی۔قصوری کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی دونوں ممالک کے درمیان دوستی، امن اور سیکیورٹی کے معاہدوں کی حامی تھے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…