ایوان میں پاک چین راہ داری منصوبے کے پرانے روٹ کو بحال کرنے کےلئے ایوان میں قرارداد پیش کی جسے ایوان میں متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا ۔سکندر شیرپاو کہنا تھا کہ 46ارب ڈالر سے راہ داری منصوبہ روشن پاکستان کی ضمانت ہے ۔منصوبے سے ملک میں ترقی کاایک نیا دورشروع ہوجائیگا،کئی ملازمتیں میسر ہوگی اورنئے کارخانے بھی قائم ہونگی ۔اے پی سی میں جو فیصلے کئے گئے تھے اُس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے ۔صوبائی وزیر اطلاعات مشتاق غنی نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف کا واضح موقف راہداری منصوبے پر سامنے آچکا ہے ترقی کے اس منصوبے سے صوبے کو محروم نہ رکھا جائے ۔صوبے نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہے اس کو تین صوبوں نے مضبوط کرنا ہے عوام کے حقوق کےلئے جنگ لڑ رہے ہے مرکزی حکومت تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھ کر تحفظات کر دور کریں ۔وزیر اعلی اور عمران خان کا بھی ےہی موقف ہے کہ صوبے کے حقوق پر سودے بازی نہیں کی جائے گی ۔پاکستان مسلم کے رکن اسمبلی اورنگزیب نلوٹا کا کہنا تھا کہ پاک چین راہ داری منصوبہ پاکستان کی شہ رگ ہے ۔اس منصوبے کو متنازعہ نہ بنایا جائے وزیر اعظم جو فیصلہ کرتا ہے اس پر عمل درآمد کروانا بھی جانتا ہے راہدا ری منصوبہ برہان ،میانوالی ،ڈیرہ ،حویلیاں،قلعہ سیف اللہ ،ژوب سے ہوتا ہوا گوادر کا جائے گا ۔دنیا کی 25فیصد تجارت اس منصوبے پر ہوگی ۔رکن اسمبلی آمنہ سردار نے ایوان میں 16دسمبر کو یوم سیاہ قرار دے کر یوم شہداءآرمی پبلک سکول کے طور پر منانے کی قرارداد ایوان میں پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طورپر منظورکرلیا ، بعدازاں اجلا س جمعہ سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔