اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آڈٹ حکام نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو رپورٹ پیش کی ہے جس میں آڈٹ حکام نے دعویٰ کیاہے کہ سابق ایئر چیف مصحف علی میر کو دیئے جانے والا فوکر طیارہ 1991میں خریدا گیا اور یہ خریداری کے وقت ہی ناقص حالت میں تھا جبکہ 1993میں اس طیارے کو معائنے کے بعد مشکوک قرار دیا گیاتھا اور 1996میں اس طیارے کو پی آئی اے کو دینے کی کوشش کی گئی لیکن پی آئی اے نے اس طیارے کو لینے سے انکارکر دیاتھا۔20فروری 2003کو اس طیارے میں سابق ایئر چیف کوہاٹ کے یونٹ پی ٹی ٹی ایس (پری ریڈ ٹریننگ سکول)کی سالانہ انسپکشن دورے پر جار رہے تھے طیارہ فنی خرابی کے باعث کوہاٹ کے قصبہ گھمبٹ میں گر کر تباہ ہو گیا ،طیارے میں ایئر چیف مصف علی میر کے ہمراہ دیگر 17افراد بھی موجود جوکہ اس حادثے میں شہید ہوئے۔پبلک اکاونٹس کمیٹی نے آڈٹ حکام کو تین ماہ میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیاہے