بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سندھ حکومت کے وزیراعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام پراعتراضات

datetime 7  ستمبر‬‮  2015 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) سندھ حکومت نے ڈیڑھ لاکھ ماسٹرز ڈگری ہولڈرز کو آن جاب ٹریننگ فراہم کرنے کے 23.5 ارب روپے کے وزیراعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام پر یہ کہتے ہوئے اعتراضات اٹھائے ہیں کہ اسلام آباد سے 3750 انٹرنز کےچناﺅ کا کوٹہ غیر منصفانہ اور گورننس کے ناپسندیدہ معیار کا تاثر دیتا ہے۔ جنگ رپورٹر مہتاب حیدر کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو خط جس کی ایک نقل قومی اخبار کے پاس ہے میں کہا گیا ہے کہ انٹرن شپ کی صوبائی یاریجنل سطح پر تقسیم بظاہر آئین پاکستان 1973 ءکے آرٹیکل 27 کی پہلی شق کی واضح خلاف ورزی ہے۔ اس حوالے سے وفاقی حکومت کا موقف جاننے کیلئے ایک وفاقی سیکرٹری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ اس سکیم کیلئے کوٹہ جاری کرنے کا معاملہ ایکنک کے اجلاس میں اٹھایا گیا تھا اور صوبوں کو بتایا گیا تھا کہ یہ کام این ایف سی فارمولے کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ اسلام آباد کے حصے پر سندھ کے اعتراض کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں سرکاری فائلز دیکھنے کے بعد ہی کوئی جواب دے پائیں گے۔

مزید پڑھئے: پاکستان میں آپریشن کرینگے بھارت نے تیاری کرلی, ٹارگٹ بھی بتا دئیے

تاہم سندھ گورنمنٹ کا اپنے خط میں کہنا ہے کہ اسلام آباد کیپٹل ٹریٹری(ICT) کو بطور وفاقی علاقہ پیش کرنے کی ناکام کوشش کی گئی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ دوسری جانب اسی میں شامل شمالی علاقوں / فاٹا کو الگ کوٹہ دیدیا گیا۔ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ اسے فاٹا کویا بلوچستان کو اضافی کوٹہ دئیے جانے پر کوئی اعتراض نہیں تاہم سندھ پورے ملک کیلئے رائج میرٹ کوٹہ پامال کرتے ہوئے اسلام آباد وفاقی علاقے کو 3500 انٹرنزکا کوٹہ دیئے جانے کی مخالفت کرتا ہے۔ سرکاری خط میں کہا گیا کہ ” پی سی ون میں اسلام آباد کیپٹل ٹریٹری کیلئے مجوزہ 3750 انٹرنز کا کوٹہ گورننس کے ناپسندیدہ معیارات کو واضح کرتا ہے“۔خط میں مزید لکھا گیا کہ آئینی و قانونی طور پر جہاں تک اسلام آباد کا تعلق ہے تو یہ پنجاب کے کوٹے میں شامل ہوتا ہے۔ خط کے مطابق ” اسلام آباد کو بلوچستان کے مساوی لانے کی کوشش کی گئی جو کہ کسی بھی طرح درست نہیں“۔ سندھ نے منتخب انٹرنز کو 12 ہزار ماہانہ اعزازیئے پر بھی یہ کہتے ہوئے اعتراض اٹھایا کہ ماہانہ اعزازیہ 12 ہزار ہے جو بد قسمتی سے فنانس بل 2015-16ءکے مطابق کم ازکم اجرت یعنی 13 ہزار روپے سے بھی کم ہے۔سندھ حکومت کا مزید کہنا تھاکہ مجموعی اقتصادی صورتحال کے پیش نظر تربیت لینے والے بچوں کو معاشرے میں ایڈجسٹ کرنا ممکن نہیں اس لئے درست عمل یہ ہوگا کہ انہیں فیلڈز میں تربیت دی جائے جس کے ذریعے وہ بیرونی ممالک جانے کے اہل ہوسکتے ہیں۔ آفیشل لیٹر کے مطابق برین ڈرین کا نعرہ پاکستان جیسے طبقاتی کشمکش کے شکار معاشرے میں اور غریب ترین افراد کے استحصال کا باعث بننے والا ایک پورانظام ہے۔ لیٹر میں مزید لکھا گیا کہ فلسفیانہ نقطہ نظر سے خود ریاستوں کی اپنی بنیادہی استحصال پر استوار ہے البتہ ان میں سے بعض کم استحصالی ہیں جیسا کہ مغربی یورپی ممالک جہاں سو شلزم کے پھیلاﺅ اور دیوار برلن کھڑی ہوئے کے ردعمل میں مضبوط سوشل سکیورٹی متعارف کرائی گئی۔ خط میں کہا گیا کہ پروایکٹو اپروچ جس کا متضاد ہنگامی اقدامات ہیں اورقبل از وقت ہونے میں بعد المشرقین حائل ہے۔ تاریخی حوالے سے بات کی جائے تو وہ تمام پروگرام جو قبل ازوقت تھے، ناکام ہوئے اس کیلئے برصغیر کے ایک حکمران نظام سقہ کی جانب سے سکہ متعارف کرائے جانے کی مثال کافی رہے گی جسے تاریخ دانوں کی جانب سے قبل ازوقت قرار دیا گیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ” قبل از وقت منصوبے ایڈونچرازم کا شکار ہوسکتے ہیں اور ناکامی انکی بنیاد میں ہی شامل ہو جاتی ہے“۔ سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ پراجیکٹ کی لاگت کو 3 سے 4فیصد یا زیادہ سے زیادہ 5 فیصد تک لایاجانا چاہئے۔

مزید پڑھئے: پاکستانی ڈرون بھی ایکشن میں آگئے 3ملک دشمن پھڑکا دئیے

کیونکہ صرف 14 ماہ کے ایک پروگرام کیلئے 6 لاکھ ماہانہ کرائے پر عمارت کرائے پر لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ مزید برآں بظاہر یہ پراجیکٹ 3 سال کے بجائے 14 ماہ میں مکمل ہو جائے گا اور پی سی ون اس طرح کے تضادات سے پٹا پڑا ہے۔ 2 کروڑ 28 لاکھ کی لاگت سے گاڑیاں خریدنے کی بھی مخالفت کی گئی۔ سندھ گورنمنٹ اس رائے پر محکم ہے کہ ایسے شاہانہ اخراجات اعزازئیے میں اضافے اور انٹرنز کی تعداد بڑھانے پر خرچ ہونے چاہئیں۔ اس خط میں یوٹیلٹی کال سنٹرز کو اس طرح کے پروگرام کیلئے دلچسپ انداز میں غیر متعلقہ قرار دیا گیا اور آخر یں یہ پروگرام صرف کام کے تجربےکی انٹرن شپ پر استوار ہے اور اس میں ریسرچ انٹرن شپ شامل نہیں جو کہ اچھی علامت نہیں ، سندھ حکومت نے معقول اعزازئیے اور ریسرچ انٹرن شپ شامل کرنے کی تجویز دی تاکہ اس بات کویقینی بنایا جائے کہ اربوں کے اخراجات کا فائدہ ہو

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…