اسلام آباد(نیوزڈیسک) پنجاب کے وزیرداخلہ شجاع خانزادہ جن کوشہیدکردیاگیا۔انہوں نے واشنگٹن میں بطورملٹری اتاشی بھی خدمات سرانجام دیں اوراس وقت پاک فوج کے سربراہ وحیدکاکٹرتھے جنہوں نے شجاع خانزادہ کے ملٹری اتاشی ہونے کے وقت امریکہ کادورہ کیاتھا۔روزنامہ جنگ کے صحافی شاہین صہبائی کی ایک رپورٹ کے مطابق دورہ امریکہ کے دوران اس وقت کے آرمی چیف وحید کاکٹرنے کہاتھاکہ پاکستان کاایٹمی پروگرام میری لاش سے گزرکرہی رول بیک ہوسکتاہے ۔شجاع خانزادہ کے مطابق جب اس وقت کے آرمی چیف جنرل وحید کاکڑ اس وقت کے آئی ایس آئی چیف خواجہ ضیاءالدین، جنرل علی قلی خان اور جنرل جہانگیر کرامت کے ساتھ واشنگٹن کا پہلا دورہ کر رہے تھے۔ نے 1999ءمیں اٹک میں اپنی رہائش گاہ سے مجھے میں بتایا یہ شخصیات دورے کیلئے آ رہی تھیں تو پاکستانی کمیونٹی اور پر تاثر تھا کہ وہ بینظیر بھٹو کے کی حیثیت سے آرہے ہیں اور ممکنہ طور پر امریکی حکام کے ساتھ (جوہری پروگرام) رول بیک یا منجمد کرنے کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ یہ انٹرویو 2002ء میں ایک ویب سائٹ پر شایع ہوا تھا۔ شجاع خانزادہ نے بتایا تھا کہ جنرل کاکڑ پہنچے تو میں نے انہیں دیکھا۔ جس وقت ان کا طیارہ یہاں لینڈ ہوا تو اس وقت وہ شدید دباﺅ میں نظر آئے۔ وہ پہلی مرتبہ امریکا دورے پر پہنچے تھے کیونکہ انہیں نیا چیف مقرر کیا گیا تھا۔ انہیں نہیں معلوم تھا کہ ان کے اور کے بیچ کیا معاملات سامنے آئیں گے۔ میں نے انہیں مختصر بریفنگ دی۔ میں نے انہیں بتایا کہ آپ یہاں ہیں اور (جوہری پروگرام) رول بیک یا پھر منجمد کرنے کے حوالے سے آپ معاونت کریں گے۔ اس پر وہ حیران ہوئے اور میں نے انہیں اثبات میں کہ جی۔ اس پر جنرل کاکڑ کا جواب تھا کہ ایسا میری موت پر ہی ہو سکتا ہے۔ میں نے انہیں بتایا کہ آپ کل سفارت خانے آ رہے ہیں جہاں آپ افسران سے خطاب کریں گے، اور اسی نقطے پر وضاحت بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا ٹھیک ہے میں ایسا ہی کروں گا۔ اپنے انٹرویو میں شجاع خانزادہ نے بتایا تھا کہ اگلے دن جنرل کاکڑ سفارت خانے پہنچے جہاں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیوکلیئر پروگرام میری لاش پر رول بیک یا منجمد ہوگا۔ اس معاملے پر کوئی سوال جواب نہیں ہوگا، ہم اپنے نیوکلیئر پروگرام کو جاری رکھیں گے، اور کسی بات پر سمجھوتہ نہیں کریں گے –