پشاور(نیوزڈیسک)جلد ہی بجلی کی قلت کا سامنا نہیں ہوگا،خیبر پختونخواحکومت خاموشی سے بڑا کام کرگئی، خیبرپختونخواحکومت نے محکمہ پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو ) کے ذریعے صوبے میں3ہزار911میگاواٹ پن بجلی کی پیداوار کے لئے منصوبہ بندی کررکھی ہے جس کے تحت کل 29منصوبے تعمیر کئے جائیں گے جن میں سے 5منصوبے ایسے ہیں جن کی پیداواری صلاحیت 362میگاواٹ ہے ضلع دیر میں واقع ہیں۔ان خیالات کا اظہار چیف ایگزیکٹیو اکبر ایوب خان نے40.8میگاواٹ کے کوٹوہائیڈروپاورپراجیکٹ(دیرلوئر) کے سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پرچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک کومنصوبے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔اس موقع پر صوبائی وزیرتوانائی عاطف خان ،وزیر خزانہ مظفرسید اور سیکرٹری توانائی علی رضابھٹہ بھی موجود تھے۔انہوں نے بتایاکہ کوٹوپن بجلی گھر کا منصوبہ ضلع دیر میں دریائے پنجکوڑہ پر تیمرگرہ ٹاﺅن میں تعمیر کیا جائے گاجوصوبائی حکومت اپنے وسائل سے مکمل کرے گی جس سے پیدا ہونے والی بجلی صنعتی شعبے کی ترقی کے لئے استعمال میں لائی جاسکے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 14.7ارب روپے کی لاگت سے چارسال میں مکمل کیاجائے گا۔منصوبے پر تعمیراتی کام کا ٹھیکہ چینی کمپنی کوبذریعہ بڈنگ عمل کے بعددیا گیاہے انہوں نے بتایا کہ ضلع شانگلہ میں12میگاواٹ کروڑہ ہائیڈروپاورپراجیکٹ اورضلع مانسہرہ میں10میگاواٹ جبوڑی ہائیڈروپاورپراجیکٹ پرتعمیراتی کام کا آغاز جلد کیا جائے گاجبکہ 150میگاواٹ کے شرمئی پراجیکٹ کو نجی شعبے کے ذریعے تعمیر کیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ ضلع دیر میں 44منی مائیکروپن بجلی کے منصوبے بھی شروع کئے گئے ہیں جو تعمیرکرنے کے بعد کمیونٹیزکواپنی مدد آپ کے تحت چلانے کے لئے دیئے جائیں گے جو سستی بجلی پیدا کرینگے اور ایک سال کی مدت میں مکمل ہونگے۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت ملک میںلوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے سستی بجلی پیداکرنے میں عدم تعاون سے کام لے رہی ہے اور اس سلسلے میں پیسکو اور این ٹی ڈی سی ٹرانسمیشن لائنوں کے بچھانے میں بھی تعاون نہیںکررہے تاکہ صوبے کے تعمیر ہونے والے منصوبوں سے پیداہونے والی بجلی کو نیشنل گرڈ سے منسلک کیا جاسکے۔