اسلام آباد(نیوزڈیسک )نوازشریف کو جلاوطنی کا پھر سامنا کرنا پڑ گیا مگر اس بار سعودی عرب میں نہیں بلکہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں،-چوہدری شجاعت کی قیادت میں مسلم لیگ( ق )نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے، جس میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ وزیراعظم نوازشریف کو پرویزمشرف کے دور میں جلاوطنی کے معاہدے کی دستاویزات پیش کرنے کا حکم صادر کرے۔ابتدائی سماعت کے بعد جسٹس نورالحق قریشی نے نواز شریف اور مسلم لیگ (ن )کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون میں مسلم لیگ کے مرکزی سیکریٹیریٹ کی عمارت کی ملکیت سے متعلق ایک مقدمے میں یہ درخواست دی گئی ہے۔یاد رہے کہ اس عمارت کی ملکیت سے متعلق یہ معاملہ 2011ء سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے زیرالتواء ہے۔اکتوبر 1999ءکی فوجی بغاوت کے بعد نواز شریف کو سعودی عرب جلاوطن کردیا گیا تھا، اور ابتدائی طور پر میاں محمد اظہر کو مسلم لیگ کا سربراہ بنایا گیا تھا۔بعد میں چوہدری شجاعت نے ان کی جگہ لے لی تھی۔ مسلم لیگ نے سیکیریٹریٹ پر بھی قبضہ کرلیا تھا۔مسلم لیگ ق کے وکیل سردار عبدالرزاق کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس وقت مسلم لیگ ن کے رہنما نواز شریف اور شہباز شریف نے 2 نومبر 2000ءکو اس وقت کی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے کہ وہ سیاست میں حصہ نہیں لیں گے، لہٰذا وہ اس عمارت کے حق کا دعویٰ نہیں کرسکتے۔مسلم لیگ (ن )نے ایک مقامی عدالت میں 2011ء کے دوران اس عمارت کی واپسی کی ایک پٹیشن دائر کی تھی، اسلام آباد ہائی کورٹ کی تشکیل کے بعد یہ معاملہ اس ہائی کورٹ میں پہنچا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حال ہی میں مسلم لیگ ن کے ایک عہدے دار اور رکن قومی اسمبلی طارق عزیز چوہدری کے بیانات ریکارڈ کیے تھے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں