اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پنجاب اسمبلی کے باہر ملازمتوں کیلئے پنجاب بھر سے آئے ہوئے سینکڑوں نابینا ﺅں کا احتجاج منگل کو دوسرے دن بھی جاری‘ نابینا مظاہرین کی اسمبلی کے اندر جانے کی کوشش ‘ پولیس نے لاٹھی چارج کرکے ناکام بنا دی، مظاہرین نے بعد میں مال روڈ پر آکر گاڑیوں کے آگے لیٹ کر ٹریفک معطل کردی‘ نابینا ﺅں کا اپنے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان‘ آخر ہمیں ہی باربار تشدد کا نشانہ کیوں بنایا جاتا ہے؟ کیا ہمارا اس معاشرے میں کوئی مقام نہیں؟ تشدد کا نشانہ بننے والے نابینا افراد کی فریاد ‘ مطالبات تسلیم نہ ہونے اور تشدد پر حکمرانوں کو بددعائیں دیتے رہے‘ پولیس کی نابیناﺅں پر تشدد کی تردید‘ ہم نے صرف اسمبلی کے اندر جانے سے روکا، کسی پر تشدد نہیں کیا بلکہ ہمیں چھڑیوں سے پیٹا گیا‘ پولیس اہلکاروں کا موقف۔منگل کو نابینا افراد پنجاب اسمبلی کے باہر مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے تھے اس دوران نابینا افراد نے مرکزی دروازے سے پنجاب اسمبلی کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی جس پر سیکیورٹی سٹاف نے روکنا چاہا، اس دوران دونوں طرف سے دھکم پیل شروع ہو گئی، نابینا افراد نے سیکیورٹی سٹاف اور پولیس اہلکاروں پرہاتھوں میں پکڑی ہوئی چھڑیاں برسانا شروع کر دیں جس پر سیکیورٹی سٹاف اور پولیس کی جانب سے بھی نابینا افراد پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ واقعہ کے بعد پولیس کے مطابق نابینا افراد جان بوجھ کر پنجاب اسمبلی کے اندر داخل ہونا چاہتے تھے انہیں اندر جانے سے روکا گیاہے جبکہ کسی نابینا افراد پر تشدد نہیں کیا، نابینا افراد نے ہم پر چھڑیوں سے تشدد کیا۔دوسری طرف نابینا افراد نے اپنا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی دروازے پر ہم سے بدترین سلوک کرتے ہوئے ہم پر تشدد کیا گیا اور ہمیں دھکے دے کر نیچے گرایا جاتا رہا جب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کئے جاتے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
نابینا ﺅں کا احتجاج جاری‘ اسمبلی کے اندر جانے کی کوشش ‘ پولیس کا لاٹھی چارج
3
مارچ 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں