اسلام آباد (نیوز ڈیسک)برسلز میں سینئر صحافی سہیل وڑائچ سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے واضح کیا کہ ان کی تبدیلی سے متعلق گردش کرنے والی تمام افواہیں بے بنیاد ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی باتیں صرف حکومت اور اداروں کے مخالف عناصر پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ نے انہیں ملک کی حفاظت کی ذمہ داری سونپی ہے اور اس کے علاوہ کسی عہدے یا منصب کی خواہش نہیں رکھتے۔
سہیل وڑائچ کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ ملکی سیاست میں مفاہمت اسی وقت ممکن ہے جب مخالفین اخلاص کے ساتھ معافی مانگیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو امریکا اور چین کے ساتھ تعلقات میں توازن قائم رکھنے کا وسیع تجربہ ہے، اور ایک ملک سے تعلقات قائم کرنے کے لیے دوسرے ملک کو قربان نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امن کے لیے کوششیں حقیقی ہیں، پاکستان نے سب سے پہلے ان کے لیے نوبل انعام کی سفارش کی تھی اور اب دنیا کے دیگر ممالک بھی اس کی تقلید کر رہے ہیں۔آرمی چیف نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کے خلاف پراکسی وار بند کرنی چاہیے اور افغان حکومت کو بھی طالبان کو پاکستان کی سرزمین کی طرف دھکیلنے کی روش ترک کرنی ہوگی۔ انہوں نے دو ٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایک پاکستانی کے خون کا حساب لینا ان کی ذمہ داری ہے۔اس موقع پر فیلڈ مارشل نے وزیراعظم کی کاوشوں کو بھی سراہا اور کہا کہ وزیراعظم اور ان کی کابینہ نے جنگی حالات میں جس خلوص اور عزم کے ساتھ دن رات کام کیا وہ قابل تعریف ہے۔