اسلام آباد (نیوز ڈیسک) نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے پاکستان کی پوزیشن واضح اور غیرمتزلزل ہے، اور اس اہم معاہدے پر کسی قسم کی سودے بازی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ چین اور ترکیہ نے اس معاملے پر پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا ہے۔
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے تمام اراکین سینیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی جیسے نازک معاملات پر تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے ایک صفحے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کبھی پہل نہیں کرتا، تاہم اگر بھارت نے جارحیت کی تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی بے بنیاد الزامات پر مبنی مہم کے حوالے سے دوست ممالک کو اعتماد میں لیا گیا ہے۔ بعض ممالک نے خود ہم سے رابطہ کیا جبکہ کچھ کو ہم نے صورتحال سے آگاہ کیا۔ اس سلسلے میں چین اور ترکیہ نے کھل کر پاکستان کی حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، جبکہ سعودی عرب، قطر، آذربائیجان، ہنگری اور متحدہ عرب امارات کے وزرائے خارجہ سے بھی اس موضوع پر تفصیلی بات چیت کی گئی ہے۔ چین کے وزیر خارجہ کا حمایت پر مبنی بیان پاکستان کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بھی کر دیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ سندھ طاس معاہدہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جسے دونوں ممالک کی باہمی رضامندی کے بغیر ختم نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے جو حالیہ ڈرامہ رچایا گیا ہے، اس کے پیچھے اس معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کا شبہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ طاس معاہدہ اتنا اہم ہے کہ ماضی کی جنگوں میں بھی اسے معطل نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا حالیہ واقعے سے کوئی تعلق نہیں، اور ہر گزرتے لمحے کے ساتھ پاکستان کی پوزیشن دنیا کے سامنے مزید واضح ہوتی جا رہی ہے۔ اس کے برعکس، بھارت اپنے پروپیگنڈا میں ناکامی کا شکار ہو چکا ہے اور عالمی سطح پر اس کا بیانیہ غیر مؤثر ہو گیا ہے۔