پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

آر یاپار کا مطلب کیا تھا ؟ لاہور جلسے کے بعد ن لیگ نے وضاحت کردی

datetime 14  دسمبر‬‮  2020 |

لاہور، اسلام آباد( آ ن لائن) مسلم لیگ (ن ) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ نے آر یا پار سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب صرف یا تھا کہ لاہور کا جلسہ کرنا تھا ۔اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا تھا کہ کامیاب لاہور جلسے پر پی ڈی ایم قیادت کو مبارکباد دیتا ہوں، حکومت کے تمام

اقدامات کے باجود عوام نے پی ڈی ایم کے جلسے میں شرکت کی، لاہور بھی نکلا باہر سے بھی لوگ جلسے میں آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب استعفے اور دوسرا فیصلہ کن لانگ مارچ کا آپشن ہے، لانگ مارچ جنوری ہو یا فروری میں اس میں بھرپور طریقے سے شامل ہوں گے، اس نالائق اور نااہل ٹولے کو آخری دھکا دینے کے لیے سب اسلام آباد پہنچیں گے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آر یا پار سے مراد جلسہ تھا ، حکومت پورا زور لگارہی تھی کہ جلسہ نہیں ہونے دینا، بہت ساری دنیا پنڈال میں نہیں پہنچ سکی، پنڈال سے زیادہ لوگ باہر بیٹھے تھے، جلسے کے شرکا کو گاڑیاں دینے سے روکا گیا اور کرسیاں تک نہیں لانے دی گئیں۔رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ امید ہے ن لیگ کی مرکزی مجلس عاملہ پی ڈی ایم کے فیصلوں کی توثیق کرے گی، بے پناہ مقدمات کا اندراج اور کورونا پروپیگنڈے کے باوجود عوام نے پی ڈی ایم کا ساتھ دیا۔دریں اثنا وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نہ آر ہوئی نہ پار صرف خوار ہوئی۔

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے پی ڈی ایم اور لاہور جلسے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ آر ہوئے نہ پار یہ صرف خوار ہوئے، لاہور کا جلسہ ایک فلاپ شو تھا، عوام نے انہیں ان کے بیانیے سمیت مسترد کردیا، لاہور اور پنجاب کے شہریوں کی عدم شرکت کی وجہ

سے پی ڈی ایم رہنماؤں کے چہروں پر ہوائیاں اڑی ہوئی تھیں، جن کی سمتیں مختلف ہوں ان کی منزل ایک نہیں ہو سکتی۔شبلی فراز نے کہا کہ پی ڈی ایم کے گوجرانوالہ جلسے میں پاک افواج کے خلاف زہر اگلا گیا، کراچی جلسے میں مزارِ قائد کی بے حرمتی کی گئی، کوئٹہ جلسے میں پاکستان توڑنے کا پیغام دیا گیا جبکہ لاہور جلسے میں لاہوریوں کو غدار بولا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…