جمعہ‬‮ ، 04 جولائی‬‮ 2025 

9 ماہ میں قرضوں کی ادائیگی اور دفاع پر 2700 ارب خرچ جانتے ہیں سب سے زیادہ حصہ کس صوبے کو ملا؟

datetime 31  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں قرضے اتارنے اور دفاعی اخراجات کی مد میں 27 کھرب روپے خرچ ہو گئے ۔ جولائی تا مارچ صوبوں کو وفاقی مالیات سے 19 کھرب 32 ارب روپے منتقل کئے گئے۔

روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کو سب سے بڑا حصہ 922 ارب 19 کروڑ 80 لاکھ ، سندھ کو 476 ارب سے زائد ، خیبر پختون خوا کو 312 ارب 96 کروڑ 80 لاکھ اور بلوچستان کو 220 ارب 42 کروڑ 60 لاکھ روپے ملے۔ حکومت نجکاری کے عمل سے مطلوبہ مالی ہدف حاصل کر نے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔رواں مالی سال کے بجٹ میں حکومت نے اندرونی اور بیرونی قرضے اتارنے کی مد میں 18 کھرب 79 ارب روپے خرچ کئے جو شرح نمو کا 4.3 فیصد ہے ۔ دفاعی اخراجات 802 ارب43 کروڑ 60 لاکھ روپے رہے جو شرح نمو کو 1.8 فیصد ہے ۔ تاہم رواں مالی سال کے اول 9 ماہ میں مجموعی اخراجات کا حجم 63 کھرب 93 ارب ہے جس میں سے 781 ارب 40 کروڑ روپے ترقیاتی اخراجات کی مد میں ہیں۔وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر جاری بجٹ سے متعلق سمری کے مطابق ملک کا مجموعی ریونیو 35 کھرب 59 ارب 40 کروڑ کی ٹیکس وصولیوں کے ساتھ 47 کھرب روپے رہا۔اس طرح اولین 9 ماہ میں بجٹ خسارہ 16 کھرب 86 ارب روپے رہا جسے پورا کر نے کے لئے قرضے لینے پڑے ۔ تاہم حکومت نے خدمات اور مصنوعات پر ٹیکسوں کی مد میں 14 کھرب 31 ارب روپے حاصل کئے ، سیلز ٹیکس کی مد میں 12 کھرب 42 ارب روپے حاصل کئے گئے۔ واضح رہے کہ 18ویں ترمیم کے مخالفین کہتے رہتے ہیں کہ 18ویں ترمیم کے بعد وسائل میں سے وفاق کو بہت کم حصہ ملتا ہے اور یہ محدود وسائل قرض کی ادائیگیوں اور دفاع میں خرچ ہوتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…