’’ووہان اور جنوبی کوریا کی مثال سب کے سامنے ہے ‘‘ اگر کوئی مجھے یقین دلادیتا کہ ایک یا 3 ماہ تک لاک ڈائون سے وائرس ختم ہوجائے گا تو۔۔پاکستان میں لاک ڈائون سے کتنے کروڑ لوگ متاثر ہو گئے وزیراعظم عمران خان نے عوام کیلئےشاندار اقدام اٹھانے کا اعلان کر دیا

15  مئی‬‮  2020

اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اب تک پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈائون سے 15 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ مجھے ڈاکٹروں اور نرسز پر موجود دبا ئوکا احساس ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک جانب کورونا اور دوسری جانب معاشرے پر اثرات کو دیکھنا پڑتا ہے،

اگر کوئی مجھے یقین دلادیتا کہ ایک یا 3 ماہ تک لاک ڈائون سے وائرس ختم ہوجائے گا تو اس سے بہتر کوئی چیز نہیں تھی ہم ملکی وسائل کا استعمال کرکے ایسا کرنے کی کوشش کرتے۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماہرین کہہ رہے ہیں کہ اس سال تک کورونا وائرس کی کوئی ویکسین نہیں تیار ہوسکتی اور وائرس کا اس کے بغیر علاج نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ لاک ڈائون یہ ہے کہ لوگوں کو بند کردیں وائرس نہیں پھیلے گا لیکن وائرس ختم نہیں ہوگا، ووہان اور جنوبی کوریا میں دوبارہ کیسز سامنے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وائرس تو ہے جب بھی لوگوں کو ملنے کا موقع دیں گے تو وائرس پھیلے گا ہمیں اس وائرس کے ساتھ گزارا کرنا ہوگاعمران خان نے کہا کہ کیا ہم ملک میں مسلسل لاک ڈائون نافذ کرسکتے ہیں،پاکستان میں لاک ڈائون سے متاثر لوگوں کے لیے مشکل سے 8 ارب ڈالر کا پیکج دیا، امریکا نے 2200 ارب ڈالر، جرمنی نے ایک ہزار ارب یورو اور جاپان نے 1200 ارب ڈالر کا پیکج دیا۔وزیراعظم نے کہا کہ میں پہلے دن سے کہہ رہا تھا ہم امریکا،جرمنی اور چین جیسا لاک ڈائون نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈائون سے اس وقت 15 کروڑ افراد متاثر ہوئے ہیں ہماری میڈیکل کمیونٹی بتائے کہ ہم ان کا کیا کریں، ہم کتنے عرصے تک 12 ہزار روپے پہنچاسکتے ہیں اور یہ 12 ہزار روپے کب تک ایک خاندان کے لیے کافی ہوں گے۔عمران خان نے کہا کہ آئندہ دنوں میں کیسز بڑھنے ہیں، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے ذریعے ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کا تجزیہ کیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے کیسز تو بڑھیں گے لیکن اگر ان لوگوں کو روزگار نہ دینا شروع کیا تو کورونا سے

زیادہ لوگوں کے بھوک سے مرنے کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ باقی ممالک تو شاید اپنی معیشت کو بچارہے ہوں ہم تو اپنے لوگوں کو بھوک سے مرنے سے بچارہے ہیں اب لاک ڈائون کھولنا ہماری مجبوری ہے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے جو بھی اقدامات اٹھائے ان کے باعث اب تک حالات قابو میں ہیں، 24 اپریل کو جب میں نے خطاب کیا تھا اس وقت کورونا کے مثبت کیسز کا تخمینہ 52 ہزار 695 اور ایک ہزار 324 تھی

لیکن کیسز اور اموات کی تعداد تخمینوں سے کافی کم ہے اور ہمارے ہسپتالوں میں اب تک وہ دبا نہیں پڑا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کیسز میں اضافے کے لیے ذہنی طور پر تیار ہے اور جون کے آخر تک ہمارے ہسپتالوں کی سہولیات موجود ہوں گی اور تخمینوں کے مطابق ہر 100 میں سے صرف 4 یا 5 کو ہسپتال جانے کی ضرورت پڑتی ہے جس سے انتہائی نگہداشت یونٹ(آئی سی یو)اور اس صلاحیت میں

اضافے کے لیے تیاری کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے بحران کے دوران قوم پر اس کے پھیلا کو تیزی سے روکنے میں ذمہ داری سے کردار ادا کریں۔عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلا کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈائون کے باعث بیروزگار ہونے والے افراد کو کورونا ریلیف فنڈ سے نقد رقم پیر 18مئی سے دی جائے گی ۔اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت غریب عوام کی

سہولت کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کھولنے سے متعلق صوبوں کے ساتھ اتفاق رائے کی کوشش کررہے ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کورونا وائرس سے متعلق آگاہی پھیلانے پر میڈیا کے کردار کی تعریف کی۔وزیراعظم اور دیگر وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا لوگوں کو آگاہ کرنے میں بہتری ذمہ داری ادا کررہا ہے، ہم دیکھ سکتے ہیں کہ میڈیا کے پیغامات کی وجہ سے

لوگوں کے رہن سہن میں فرق آیا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کورونا وائرس کے خلاف ہم باقاعدہ حکمت عملی کے ساتھ چل رہے ہیں، ٹیسٹنگ کی صلاحیت میں 27 گنا اضافہ ہوچکا ہے، وائرس کے ٹیسٹ کے لیے 2 لیبارٹریز تھیں اور آج 70 لیبارٹریز ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے سرجیکل ماسک کی سپلائی میں زبردست کام کیا اور اس میں قلت نہیں ہے۔اسد عمر نے کہا کہ ہمارے فیصلوں کی

روشنی میں آئندہ 6 ماہ میں ہسپتالوں کا نظام 6 ماہ میں مفلوج ہوتا دکھائی نہیں دے رہا لیکن اس کی شرط ہے کہ ڈاکٹروں کی جانب سے بتائی گئی احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ قرنطینہ کی صلاحیت میں بھی اضافہ کیا گیا ہے اور ڈیٹا ٹیکنالوجی کے ذریعے 500 سے زائد مقامات پر گلیوں اور گھروں کو لاک ڈائون کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ لوگوں تک پہنچنے کے لیے ان کی مدد کرنے کے لیے ملک میں

کمیونٹی موبلائزیشن کی سب سے بڑی تنظیموں کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے جو ہزاروں یونین کونسلز تک یہ پیغام پہنچائیں گی۔اسد عمر نے کہا کہ عوام کو اطمینان رکھنا چاہیے کہ حکومت سچ بول رہی ہے اور کہیں ایسا ہوا کہ اندازے درست ثابت نہ ہوئے تو وہ بھی بتادیا جائے گا۔وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے کورونا ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ عالمی وبا کورونا کی وجہ سے ملک میں تپ دق(ٹی بی)اور پولیو سمیت

دیگر بیماریوں سے توجہ ہٹ رہی ہے۔اسلام آباد میں وزیراعظم کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر وبا کے دوران ہم نے ٹی بی کو نظر انداز کیا تو اس حوالے سے دنیا کی کارکردگی 5 سے 8 سال پیچھے جاسکتی ہے۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اسٹاپ ٹی وی کی ماڈلنگ کے مطابق 3 ماہ کے لاک ڈائونز کے باعث اگلے 5 سال میں

دنیا بھر میں اضافی 63 لاکھ افراد ٹی بی کا شکار ہوں گے اور 14 لاکھ اضافی اموات ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام تعطل کا شکار ہوگئے اور انسداد پولیو کی 2 مہمات بھی نہیں ہوسکی اور ان کے کیا اثرات آسکتے ہیں۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ حکومت کسی محاذ پر ہارنا نہیں چاہتی۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…