اسلام آباد(اے این این ) بھارتی حکومت نے کشمیر کو تقسیم در تقسیم کرنے کے اگلے مرحلے میں کشمیر4حصوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنالیا۔ شدید رد عمل سے بچنے کیلئے بھارت میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا۔ مزید فوجی حساس شہروں میں بھیجے جارہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے دو ماہ قبل کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اب اگلے مرحلے کی جانب سے پیش رفت شروع کردی ہے۔آئندہ چند روز میں کشمیر کو چار حصوں میں تقسیم کردیا جائیگا کشمیر کے زیر انتظام علاقے لداخ کو مزید دو حصوں میں تقسیم کرکے عملا جموں کشمیر سے الگ کردیا جائیگا۔ منصوبے پر عملدرآمد 31 اکتوبر تک متوقع ہے۔4ہفتوں کے بعد مودی سرکار کشمیر کی تقسیم کا فیصلہ کرنے جارہی ہے۔ یہ عمل31 اکتوبر کو متوقع ہے۔ اس تقسیم میں وادی جموں اور لداخ کے بارے میں بھارتی حکومت نے اپنے آئین میں جو ترمیم اور تبدیلی کی ہے اس پر اب اگلے مرحلے میں مزید پیش رفت ہوتی نظر آنے لگی ہے اس پس منظر میں مودی سرکار نے بھارت بھر کے ہوائی اڈوں ریلوے اسٹیشنز ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔سری نگر، امرتسر اور پٹھان کوٹ اونتی پورہ جموں پٹھان کوٹ اور دیگر ایئر بیسز پر اورنج الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں دہلی سرکار کے تقریبا 2ماہ قبل کئے گئے اقدامات کے بعد اب اس متنازع خطے کے ایک حصے لداخ میں بھی نئی کشیدگی اور سماجی تنائو پیدا ہوگیا ہے۔بھارتی اقدام لداخ کے بودھ باشندوں کیلئے بھی تشویش کا باعث بن گیا ہے کہ ان کے اکثریتی علاقے لہہ کی منفرد ثقافتی اور سماجی حیثیت بھی اس وقت خطرے میں پڑ جائیگی جس کے بعد ہندو لیہہ میں املاک خریدنے اور وہاں رہائش اختیار کرنے کے حقدار ہوجائینگے۔