لاہور( این این آئی )مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ میرے خلاف منشیات کا مقدمہ ظلم ہے اور ظلم زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتا ۔ کمرہ عدالت میں صحافی نے سوال کیا کیا یہ سیاسی انتقام ہے جس پر رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ یہ ظلم ہے اور ظلم کی حکومت زیادہ دیر قائم نہیں رہ سکتی ،اسے شرم انی چاہیے جو یہ کہتا ہے کہ یہ مدینہ کی ریاست ہے۔
دریں اثنا منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر و ممبرقومی اسمبلی رانا ثنا اللہ سمیت 6ملزمان کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر ضلع کچہری کے اندر اور باہر سکیورٹی کے انتہائی کے سخت انتظامات کئے گئے ،ضلع کچہری کے اطراف میں کنٹینر زکھڑے کر کے اورخار دار تاریں لگا کر راستوں کو بند رکھا گیا ۔تفصیلات کے مطابق اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے رانا ثنااللہ سمیت چھ ملزمان کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ احمد وقاص کے روبرو پیش کیا گیا۔سماعت کے دوران اعظم نذیر تارڑ نے عدالت سے رانا ثنا اللہ سے مشاورت کی اجازت دینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے کہا کہ کمرہ لوگوں سے بھرا ہوا ہے اس کی اجازت نہیں دے سکتا۔ اعظم نذیر تارڑ نے موقف اپنایا کہ دس منٹ کی اجازت دیدی جائے کمرہ خالی کرا لیتے ہیں جسے عدالت نے منظور کر لیا ۔ رانا ثنا اللہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل پر سیاسی کیس بنا کر گرفتاری ڈالی گئی ہے ۔اے این ایف کی جانب سے ملزمان سے برآمد ہونیوالی منشیات کی مقدار سے آگاہ کیا ۔عدالت نے رانا ثنا اللہ ،اکرم، عمر فاروق، عامر رستم، عثمان احمد اور سبطین خان کو14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیدیا۔
جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجے کے حکم کی روبکار جاری ہونے کے بعد رانا ثنا اللہ سمیت تمام ملزمان کو کیمپ جیل لاہور منتقل کر دیا گیا ۔اس موقع پر لیگی وکلا ء نے رانا ثنااللہ سے پاور آف اٹارنی پر دستخط لئے ۔ رانا ثنا اللہ سے اظہا ریکجہتی کیلئے اراکین اسمبلی اور کارکن ضلعی کچہری پہنچے جنہوں نے رانا ثنا اللہ ،قیادت کے حق میں اورحکومت کے خلاف نعر ے لگائے ۔ اس موقع پر رانا ثنا اللہ خان نے کارکنوں کے نعروں کے جواب میں وکٹری کا نشان بنایا ۔
رانا ثنا اللہ کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے پیش نظر کچہری کے چاروں اطراف کنٹینرز کھڑے کیے گئے اور خار دار تاریں لگا دی گئیں جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔رانا ثنا اللہ پر درج کی گئی ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ اینٹی نارکوٹکس فورس نے رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے 21کلو سے زائد منشیات برآمد کی، برآمد ہونے والے منشیات میں 15 کلو ہیروئن بھی شامل ہے۔مقدمے میں منشیات ایکٹ کی 9 سی، 15، 17 اور دیگر دفعات شامل ہیں۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مخبر نے اطلاع دی راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے، راناثنااللہ کی گاڑی کو روکنے کیلئے حکمت عملی مرتب کی گئی، موٹر وے سے آنیوالی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی۔راناثنا اللہ کی گاڑی کو روکا تو ان کے ساتھیوں نے ہاتھا پائی کی۔رانا ثنا اللہ اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منشیات اسمگل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔