اسلام آباد(سی پی پی )پی ٹی ایم ایکٹویسٹ گلالئی اسماعیل کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔مقدمہ گیارہ سالہ بچی فرشتہ کے واقعے کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنے،پشتونوں کے دلوں میں دیگر اقوام کیلئے نفرت اور اشتعال انگیزی پیدا کرنے اور ریاست اور اداروں کے خلاف سرگرمیوں پر درج کیا گیا ہے۔
ریاست اور اداروں کے خلاف سرگرمیاں نامنظور، پی ٹی ایم ایکٹویسٹ گلالئی اسماعیل کے ملک دشمن پروپیگنڈہ کیخلاف اسلام آباد کے تھانے شہزاد ٹائون میں ایف آئی آر درج کرلی گئیں۔ مقدمے میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ لگائی گئی ہے۔مقدمہ گیارہ سالہ بچی فرشتہ کے واقعے کو اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کرنے پر درج کیاگیا۔درخواست گزار محمد عثمان نے گلالئی اسماعیل کےویڈیو بیان پر تھانے میں اندراج مقدمہ کی درخواست دی تھی۔ایف آئی آر کے متن میں کہا گیاہے کہ گلالئی اسماعیل نے جھوٹے الزامات لگا کر واقعے کارخ حکومت پاکستان کی جانب موڑ دیا ہے ۔خاتون نے جان بوجھ کر ایسے الفاظ استعمال کئے جس سے پشتون بھائیوں کے دلوں میں ملک کیخلاف نفرت پیدا ہو۔ گلالئی اسماعیل نے پختون قوم کے دلوں میں دیگر اقوام کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی پیداکی ہے۔ویڈیو سے صاف ظاہرہورہاتھا کہ گلالئی اسماعیل پشتونوں کو جان بوجھ کر پاکستانیوں اور فوج کے خلاف اکسارہی ہے۔ گلالئی اسماعیل کے ویڈیو بیان سے پاکستانی شہریوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ مقدمہ انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعہ چھ اور سات کے تحت درج کیا گیا ہے۔مقدمہ محمد ذیشان ولد محمد ریاض کی مدعیت میں درج کیا گیا جبکہ گلالئی اسماعیل کے ویڈیو بیان کی کاپی بھی اندراج پرچہ کیلئے درخواست کے ساتھ جمع کروائی گئی ہے۔