فیصل آباد(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کے صدراوررکن قومی اسمبلی و سابق وزیر قانون پنجاب راناثنااللہ خاں نے کہاہے کہ آئی ایم ایف کے18 سال سے تنخواہ دارملازم کوگورنرسٹیٹ بنک لگادیا گیا ہے وہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کی بجائے اس کی پالیسی نافذکریں گے حکمران غیرملکی ایجنڈے پرکام کر رہے ہیں ۔
ملک کے دیوالیہ ہونے کے خدشہ پرجن شرائط پرآئی ایم ایف سے قرض لیا جارہاہے اس کے باوجودملک دیوالیہ ہونے سے محفوظ نہیں رہے گا۔عمران خان کا پاکستان میں کچھ بھی نہیں اس لئے انہیں کسی کی فکرنہیں۔ کنٹینر سے اقتدار تک ملک کومعاشی اورسیاسی طورپرغیرمستحکم کیاجارہاہے۔ نااہل ٹولہ سیاست کو سمجھتاہے نہ معیشت کو ۔9ماہ بعدٹیم فارغ اوراب آئی ایم ایف ٹیم آگئی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ارکان اسمبلی علی گوہربلوچ، راناعلی عباس خاں،چوہدری شفیق احمدگجر، چوہدری فقیرحسین ڈوگر، بیگم خالدہ منصور،مہرحامدرشید،سابق ارکان قومی وصوبائی اسمبلی ملک محمدیوسف، حاجی اکرم انصاری،میاںعبدالمنان،شیخ اعجازاحمدحاجی الیاس انصاری،حاجی خالدسعید،سینئرمسلم لیگی رہنمامیاں غلام حسین شاہد،اسراراحمدمنے خان،شاہدمحمودبیگ ایڈووکیٹ، میاں ضیاالرحمن،یونین کونسلوں کے نمائندے اوردیگربھی اس موقع پرموجودتھے۔راناثنااللہ خاں نے مشیراطلاعات کو’’ آنٹی مصیبتے‘‘ قراردیتے ہوئے کہاکہ شیخ رشید،فوادچوہدری اور مرادسعیدجیسی ٹیم عمران خان کے ساتھ کام کررہی ہے ۔ ملک کوگروی رکھ کران کے سپردکردیاگیا ہے۔ حکومت نے100دن کاکہاتھاکہ ملک کوسیدھے راستے پرلے آئیںگے۔200
ارب ڈالرلانے کادعویٰ کیا گیا۔ریونیو 4ہزارسے8ہزارتک لانے کادعویٰ کیاگیا۔کیاٹیکس وصولی سے نوازشریف نے روکا ہے؟4ہزارارب کادعویٰ کیاگیا مگرصرف36سے کرسکے جبکہ 400کاخسارہ ہے۔آئی ایم ایف سے6ارب ڈالرقرض لیاجارہاہے جس پرملک کوگروی رکھاجائے گا۔ بلدیاتی اداروں کوآئینی مدت سے قبل توڑنے کے حکومتی عمل کو غیرقانونی اورعمران خان کے دعووں کی نفی قراردیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پنجاب اسمبلی ترمیم کرسکتی ہے مگرمنتخب نمائندوں کی مدت کوکم نہیں کرسکتی ا۔
س کاآئین میں کوئی جوازنہیں۔حکومت کے اس غیرآئینی فیصلے کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی ہائی کورٹ میں رٹ منظورہونے کے ایک ہزارفیصد چانس ہیں۔انہوں نے کہاکہ جس طرح حکومت نے بلدیاتی اداروںکے ساتھ کیا ہے اس طرح توآئندہ آنے والی حکومتیں بھی ادارے توڑتی رہیں گی۔مسلم لیگ ن پنجاب کی صدارت ملنے پرانہوں نے کہاکہ پارٹی کی ذمہ داری اعزازاورفخرکی بات ہے ۔
جماعت کوپنجاب میں متحرک اورفعال بنائیںگے ۔ابتدائی طورپر9ڈویژن میں اورپھرتمام اضلاع میں تنظیم سازی کی جائے گی۔غیرمتحرک عہدیداربدل کئے جائیںگے تاکہ ملک کے موجودہ حالات میں وہ کرداراداکرسکیں۔پارٹی قیادت کے حالات کی وجہ سے استقبالیہ نہیں لیا۔محمدرزاق ملک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلدیاتی ادارے توڑنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف دائررٹ پربنچ بن چکا ہے اور سماعت14 مئی کوہوگی۔رٹ میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ58ہزاربلدیاتی نمائندوں پرشب خون ماراگیا ہے۔مدت سے قبل بلدیاتے ادارے توڑے نہیں جاسکتے۔حالانکہ خیبرپختونخوامیں مدت پوری کی جارہی ہے۔