بدھ‬‮ ، 06 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

لکڑیوں کے دور میں جانے کیلئے تیار ہو جائیں!2020میں گیس کی قلت میں کتنے فیصد اضافے کا خدشہ ہے؟اوگرانے خطرے کی گھنٹی بجادی

datetime 27  اپریل‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(انٹرنیشنل پریس ایجنسی) پاکستان میں 7 لاکھ نئے صارفین کے آنے کے بعد ملک میں آئندہ برس گیس کی قلت میں 157 فیصد ہوجائے گا جو اس وقت صارفین کو پہنچائی جانے والی گیس کی مقدار کے برابر ہوگا۔مذکورہ تخمینہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے لگایا ہے جس کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے دوران گیس کی قلت 157 فیصد اضافے کے ساتھ 3.7 ارب کیوبک فٹ یومیہ (بی سی ایف ڈی) ہوجائے گی۔

تاہم اگر اسی طرح اضافہ چلتا رہا تو 2028 تک یہ قلت 6.6 بی سی ایف ڈی تک جا پہنچے گی۔اوگرا نے صنعتوں کی حالت 18-2017 کے عنوان سے جاری اپنی رپورٹ میں کہا کہ موجودہ مالی سال کے دوران طلب اور رسد کے درمیان 1447 ایم ایم سی ایف ڈی تھا جو آئندہ مالی سال تک بڑھ کر 3720 ایم ایم سی ایف ڈی تک پہنچ سکتا ہے۔ریگولیٹر کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ ملک میں طلب 6.9 بی سی ایف ڈی کی ہوگی جبکہ اس کی سپلائی 3.2 بی سی ایف ڈی تک رہے گی۔ رپورٹ کے مطابق 2024 میں طلب 7.7 بی سی ایف ڈی تک ہوگی جبکہ رسد 2.3 بی سی ایف ڈی تک ہوجائے گی جس کی وجہ سے ملک میں اس کی قلت 5.5 بی سی ایف ڈی تک پہنچ جائے گی.تاہم یہ بھی بتایا گیا کہ یہ قلت 1.9 بی سی ایف ڈی درآمد شدہ ایل این جی گیس کی وجہ سے کم ہو کر 3.6 بی سی ایف ڈی ہوجائے گا۔ اوگرا نے اپنی رپورٹ میں خبردار کیا کہ ملک میں قدرتی گیس کی پیداوار جو اس وقت 3.3 بی سی ایف ڈی پر ہے، وہ 2028 تک کم ہوکر 1.6 بی سی ایف ڈی تک ہوجائے اور اسی سال تک طلب بڑھتے ہوئے 8.3 بی سی ایف ڈی ہوجائے گی جس کی وجہ سے قلت 8.3 بی سی ایف ڈی ہوجائے گی۔

تاہم ریگولیٹر کی جانب سے تخمینہ لگایا گیا ہے کہ ملک میں ایل این جی گیس کی برآمد، ٹاپی منصوبہ (ترکمانستان، افغانستان، پاکستان، بھارت پائپ لائن منصوبہ) اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کے بعد 2028 میں گیس کی قلت مجموعی طور پر کم ہوکر 4.6 بی سی ایف ڈی ہوجائے گی۔ اوگرا کا اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ ملک میں پاور سیکٹر سمیت دیگر شعبوں میں بڑے پیمانے پر گیس کی کھپت کی وجہ سے ملک میں گیس کی قلت پیدا ہورہی ہے اور اس کی رسد موجودہ طلب کو پورا نہیں کر پارہی۔اس کے علاوہ گیس کی ترسیل کار کمپنیوں نے پورے ملک میں گھریلو، کمرشل اور صنعتی صارفین میں 18-2017 کے دوران مجموعی طور پر 7 لاکھ صارفین کا اضافہ کیا ہے. مذکورہ اضافے کی وجہ سے دن بدن طلب اور رسد میں فرق بڑھتا جارہا ہے، خصوصی طور پر موسم سرما میں یہ فرق مزید بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے حکومت کچھ علاقوں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کرنے پر مجبور ہوجاتی ہے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…