اسلام آباد(آن لائن) شاہد خاقان عباسی کی طرف سے ایل این جی کو ری گیسی فائنگ کرنے کا ٹھیکہ من پسند کمپنی کو دینے کے عوض اربوں روپے کی نوازشات اینٹھنے کے عمل کا انکشاف ہوا ہے ۔ اینگرو کمپنی سے نوازشات سمیٹنے والوں میں مشیر خاص حافظ عثمان سمیت توانائی بیٹ کور کرنے والے قومی میڈیا کے 3رپورٹر بھی شامل ہیں۔
حافظ عثمان نے دبئی میں مقیم اپنے بھائی عاصم کے نام پر دبئی میں ہی ہوٹل اور صحافیوں کیلئے فلیٹ مانگے ۔اینگرو کمپنی نے حافظ عثمان کے فرنٹ میں نوید نامی شخص کے ذریعے ادائیگیاں کیں، او جی ڈی سی ایل اور دیگر محکموں میں حافظ عثمان کے ایک اور فرنٹ مین نے سردار عمران کے ذریعے کروڑوں روپے کے عوض نوکریاں بھی بیچی گئیں، چند برس قبل تک حافظ عثمان جو ذاتی گاڑی بھی نہیں رکھتے تھے نے قلیل عرصے میں برطانیہ ،دبئی اور پاکستان میں اربوں مالیت کی جائیدادوں اور کاروبار کے مالک بن گئے ؟ احتساب کرنے والے قومی ادارے کے کئے سوالیہ نشان ہے ۔معتبر ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے طرف سے قطر حکومت کے ساتھ ایل این جی کے کئے گئے معاہدے میں گوادر میں ایل این جی کو ری گیسی فائنگ کرنے کا ٹھیکہ من پسند کمپنیوں کو نوازنے اور اربوں روپے کی نوازشات سمیٹی گئی ہے ۔اربوں روپے کے اس سکینڈل کی بھنک قومی میڈیا کے توانائی بیٹ کرنے والے 3میڈیا پرسنز کو پڑنے پر شاطر مشیر خاص نے مجوزہ صحافیوں کو نفع کا لالچ دے کر اپنے ساتھ ملالیا۔دبئی میں رہائشی فلیٹس کے ساتھ ساتھ دبئی وزٹ کے دوران اینگرو کے خرچے پر بھاری خریداریاں بھی کرائی گئی ہے ۔
اینگرو ،میڈیا اور حافظ عثمان کے درمیاں معاملات طے کرنے کی بھاری بھرکم ذمہ داری حافظ عثمان کے فرنٹ مین نوید نامی شخص نے نبھائی ۔شاہد خاقان عباسی کے مشیر خاص حافظ عثمان پر او جی ڈی سی ایل سمیت دیگر محکموں میں ایک اور فرنٹ مین سردار عمران کے ذریعے نوکریاں بیچنے کا بھی الزام ہے۔حافظ عثمان نے سردار عمران کو بھاری نذرانوں کے عوض ملازمتیں دینے کے عمل میں حلقہ مری سے کسی شخص کو نہ لینے کی خصوصی ہدایت کی گئی تھی جس پر کشمیر اور دیگر علاقوں کے سینکڑوں افراد کو جیب گرم کرنے کے عوض نوکریاں دی گئیں۔ آن لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حافظ عثمان عباس نے اعتراف کیا کہ ان کے کہنے پر اینگرو نے 3میڈیا پرسنز کو دبئی بلایا تاہم وہ اینگرو ،میڈیا اور مشیر خاص کے درمیان طے پانے والے ڈیل کی تفصیلات بتانے سے گریزاں رہے۔