اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

’’میری کونسی غلطی تھی ‘‘قومی سلامتی کمیٹی میں بیان کو مسترد کرنے پر نوازشریف برہم، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے استعفیٰ دیدیا،خبر رساں ادارے کے انکشافات

datetime 14  مئی‬‮  2018 |

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وزیراعظم کی جانب سے قومی سلامتی کے اجلاس میں ممبئی حملوں کے بیان کو مسترد کرنے پر نوازشریف شاہد خاقان عباسی پر برہم ہوگئے ، سابق وزیراعظم طنزیہ انداز میں شاہد خاقان عباسی سے سوال کرتے ہوئے کہہ دیا کہ اجلاس میں میرے بیان کو مسترد کرکے کیا حاصل ہوا ؟ اور آپ مجھے بتائیں کہ میرے انٹرویو میں کونسی غلطی تھی؟جبکہ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ میرے لیڈر ہیں جو بھی احکامات دیں گے

ان پرعمل کیا جائے ۔ذرائع کے مطابق سوموار کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی میاں منیر کے گھر نوازشریف سے ملاقات کے لئے گئے تو میاں نوازشریف شدید غصے میں تھے اور انہوں نے شاہدخاقان عباسی سے آتے ہی طنزیہ انداز میں سوال کیا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں میرے بیان کو مسترد کرکے کیا حاصل ہوا ؟ اور آپ مجھے بتائیں کہ میرے انٹرویو میں کونسی غلطی تھی جس پر شاہد خاقان عباسی قدرے خاموش رہنے کے بعد بولے کہ آپ میرے لیڈر ہیں جو احکامات آپ دیں گے ان پر عمل کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نوازشریف نے کہا کہ آپ کی جانب سے میرے بیان کے توثیق ناگزیر ہے تاہم کچھ دیر بعد نامعلوم فون کال کے بعد نوازشریف نے وزیراعظم کو پنجاب ہاؤس جانے کا مشورہ دیا ۔پنجاب ہاؤس ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پنجاب ہاؤس آئے تو وہاں ان کا ایک بیان ریکارڈ کیا گیا جس میں انہوں نے نوازشریف کے بیان کی نہ صرف توثیق کی بلکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے استعفیٰ سمیت سب کچھ نوازشریف کے قدموں میں ڈال دیا اور اس موقع پر سرکاری ٹی وی سمیت تمام تر میڈیا کو بلیک آؤٹ کرکے تاثر دیا گیا کہ کچھ دیر بعد باقاعدہ پریس کانفرنس کی جائے گی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا ویڈیو بیان ریکارڈ ہونے کے بعد نااہل وزیراعظم نوازشریف کو ان کا بیان دکھایا گیا تو انہوں نے چند الفاظ کا چناؤ کرکے میڈیا کو جاری کرنے کا کہا

جبکہ چند اقتباسات کو استعمال کرنے کے لئے محفوظ کرلیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا نمائندگان وزیراعظم کی میڈیا ونگ سے بار بار رابطے کرتے رہے تو وہاں جواب موصول ہوا کہ شاہد خاقان عباسی کی پریس کانفرنس کو وزارت انفارمیشن ڈائریکٹ دیکھ رہی ہے اس میں وزیراعظم ہاؤس کے میڈیا ونگ کا کوئی کردار نہیں ہے ۔پنجاب ہاؤس ذرائع کے مطابق وزارت اطلاعات نے تمام تر اقدامات مریم نوازشریف کے کہنے پر کیے اور ایک خصوصی انٹرویو وزیراعظم سے حاصل کرلیا گیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…