اسلام آباد(آن لائن ) پاکستان کی غریب عوام سے اربوں ڈالر لوٹنے والے ملک کی اشرافیہ نے یورپ ، دبئی کے بعد اب افریقی ممالک میں جائیدادیں خریدنا شروع کردی ہیں ۔ ملک کی دولت لوٹنے والوں نے لندن ، پیرس ، امریکہ ، یورپ اور دبئی سے دولت نکال کر افریقہ کے تین ممالک میں اربوں ڈالر کی جائیدادیں خریدی ہیں ان ممالک میں یوگینڈا ، کینیا ، تنزانیہ وغیرہ میں اربوں ڈالر کی جائیدادیں خریدی ہیں بالخصوص یوگینڈا میں کرپٹ مافیا ہزاروں ایکڑز
زمین کے فارم خرید رہے ہیں ایک عام اندازہ کے مطابق دبئی میں پاکستانیوں نے دس ارب ڈالر کی جائیدادیں خرید رکھی ہیں جبکہ لندن ، پیرس ، سوئٹزرلینڈ اور نیویارک ، شکاگو ، لاس اینجلس وغیرہ میں کرپٹ مافیا نے قوم کی دولت لوٹ کر جائیدادیں خریدی ہیں نیب ایف بی آر اور ایف آئی اے کے سرگرم کردار کے بعد اب کرپٹ مافیا اپنی لوٹی ہوئی دولت افریقہ کے ان ممالک میں لے گئے ہیں جہاں کا بینکنگ سسٹم کمزور ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کی دولت لوٹنے والوں میں سرفہرست اعلیٰ افسران بالخصوص شریف خاندان کی آشیرباد سے پنجاب بیورو کریسی اول نمبر پر ہے جبکہ دوسرے نمبر پر سندھ کے حکمران اور بیورو کریسی ہے تیسرے نمبر پر بلوچستان کا حکمران طبقہ اور افسران ہیں جبکہ چوتھے نمبر پر کے پی کے افسران ہیں نواز شریف کے علاوہ 400شخصیات نے قوم کی پانچ سو ارب ڈالر لوٹ کر بیرون ممالک میں آف شور کمپنیاں بنا کر جائیدادیں اور ملز خریدی ہیں سلیم سیف اللہ ، انور سیف اللہ خاندان کی 38آف شور کمپنیاں ہیں اس خاندان کی دولت سب سے زیادہ ہے اس خاندان کی رشتہ داری صدر اسحا ، صدر ایوب سے قریبی رہا ہے ۔