بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

بڑا بریک تھرو،پاکستان اور افغانستان نے اہم معاہدے پر اتفاق کرلیا،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا افغان عوام کیلئے بڑے تحفے کا اعلان

datetime 6  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی) پاکستان اور افغانستان نے اپنی اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق کرتے ہوئے امن و یکجہتی کیلئے پاک افغان ایکشن پلان کے تحت پانچوں ورکنگ گروپس کو فعال بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے طالبان پر زور دیا کہ وہ امن پیشکش کا مثبت جواب دیں اور مزید تاخیر کے بغیر امن عمل میں شامل ہوں، دونوں ممالک کا قیادت کے درمیان باقاعدگی سے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق ،

دونوں ممالک نے دوطرفہ اور تجارتی راہداری کے تمام مسائل کے حل کیلئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور تاپی اور کاسا 1000 منصوبوں کی جلد تکمیل پر زور دیاہے جبکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغان عوام کیلئے 40 ہزار ٹن گندم تحفے میں دینے ،افغان معیشت کی ترقی کیلئے پاکستان کو افغانستان کی برآمدات پر اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا بھی اعلان کیاہے۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان کے صدر اشرف غنی کی دعوت پر وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ‘ وزیر داخلہ احسن اقبال‘ گورنر خیبر پختونخوا اقبال ظفر جھگڑا اور مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ کے ہمراہ جمعہ کو کابل کا دورہ کیا۔ افغان صدر اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے درمیان ون آن ون ملاقات کے بعد افغان صدارتی محل میں وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔ دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں امن و مصالحت‘ انسداد دہشتگردی‘ افغان پناہ گزینوں کی واپسی‘ دوطرفہ تجارت اور علاقائی رابطے سمیت پاک افغان تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن و یکجہتی ‘ باہمی دلچسپی کے تمام معاملات پر وسیع البنیاد اور منظم رابطے کا مفید فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے امن و یکجہتی کیلئے پاک افغان ایکشن پلان کے تحت پانچوں ورکنگ گروپس کو فعال بنانے کا فیصلہ کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان میں امن و مصالحت کے افغان صدر اشرف غنی کے وژن اور طالبان کو امن مذاکرات کی ان کی پیشکش کا خیر مقدم کیا۔

دونوں رہنماؤں نے طالبان پر زور دیا کہ وہ امن پیشکش کا مثبت جواب دیں اور مزید تاخیر کے بغیر امن عمل میں شامل ہوں۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ افغان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور سیاسی حل ہی آگے بڑھنے کا بہترین راستہ ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشتگردی ایک مشترکہ دشمن اور خطرہ ہے۔دونوں ممالک نے اپنی اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس امر پر بھی اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کا امن‘ خوشحالی اور استحکام ایک دوسرے کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔

انہوں نے دوطرفہ اور راہداری تجارت کے تمام مسائل کے حل کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس پختہ عزم کا بھی اظہار کیا کہ سیاست کو اقتصادی شراکت پر اثر انداز ہونے نہیں دیا جائے گا جوکہ دونوں ممالک کے عوام کی فلاح کے لئے بہت اہم ہے۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی رابطے کے لئے اپنے عزم کو دہرایا جیسا کہ انہوں نے 23 فروری 2018ء کو ترکمانستان سے افغانستان میں تاپی گیس پائپ لائن داخل ہونے کا مشترکہ افتتاح کرتے ہوئے ہرات میں کیا تھا۔

انہوں نے ریل‘ روڈ اور گیس پائپ لائن کے اہم منصوبوں کی منصوبہ بندی و عملدرآمد کو آگے بڑھانے کیلئے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا جلد اجلاس بلانے پر اتفاق کیا جوکہ پاکستان اور افغانستان کو وسطی ایشیا سے ملائیں گے۔ دونوں رہنماؤں نے چمن‘ قندھار‘ ہرات ریلوے لائن‘ پشاور کابل موٹروے اور رابطے کے دیگر منصوبوں پر بھی کام آگے بڑھانے پر اتفاق کیا جو گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کے ذریعے مختصر ترین رسائی فراہم کرکے جنوبی اور وسط ایشیا میں شاندار مواقع سے استفادے میں مدد دے سکتے ہیں۔

انہوں نے تاپی اور کاسا 1000 منصوبوں کی جلد تکمیل پر زور دیا۔ وزیراعظم نے افغانستان کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا اور قیادت کے درمیان باقاعدگی سے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغان عوام کیلئے 40 ہزار ٹن گندم کے تحفے اور افغان معیشت کی ترقی کیلئے پاکستان کو افغانستان کی برآمدات پر اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کرنے کا بھی اعلان کیا۔

دونوں رہنماؤں نے قونصلر امور اور سول قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت کے آغاز پر بھی اتفاق کیا۔ افغان صدر اشرف غنی اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے اپنے ملک میں امن‘ خوشحالی اور استحکام کے لئے مل کر کام کرتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان بھروسے اور اعتماد کو فروغ دینے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ کو اسلام آباد کے دورے کی دعوت بھی دی۔ وزیراعظم نے افغانستان کے تمام نسلی گروپوں کو پاکستان کی حکومت اور عوام کی طرف سے حمایت کے اظہار کیلئے گلبدین حکمت یار‘ استاد محمد محقق‘ استاد محمد کریم خلیلی‘

پیر سید حامد گیلانی سمیت سینئر سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور افغانستان میں امن و استحکام کے لئے پاکستان کے عزم کا اظہار کیا۔ قبل ازیں افغان صدارتی محل آمد پر افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی نے وزیراعظم کا استقبال کیا جبکہ اس موقع پر انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا ۔افغان فوج کے دستے نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو سلامی دی ۔اس موقع پر دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے۔ استقبالیہ تقریب کے بعد وزیر اعظم کا تعارف افغان کابینہ سے کرایا گیا جبکہ وزیر اعظم نے اپنے وفد کے ارکان کو افغان صدر سے متعارف کروایا۔وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے پرتپاک مہمان نوازی پر افغان صدر کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ افغان صدر اشرف غنی کی جانب سے وزیراعظم اور وفد کے ارکان کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیاگیا ۔دریں اثناء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور افغان صدر اشرف غنی نے ارگ مسجد میں نماز جمعہ ایک ساتھ ادا کی ۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…